موجودہ حکومت "ای ووٹنگ"کے ساتھ ساتھ "ای لائبریریز"کے قیام کے لیے سرگرمِ عمل ہے، جس کی شروعات قذافی سٹیڈیم / سپورٹس کمپلیکس لائبریری کی خوبصورت عمارت میں، 29مئی 2021ء کو الشیخ ابوالحسن الشاذلی ریسرچ سنٹر و ای لائبریری کے افتتاح سے ہوا۔ میرے خیال میں شاید یہ بھی تبدیلی ہی کا ایک رستہ ہو‘ اس لیے کہ جب تک ہم کتاب کے ساتھ شغف پیدا نہیں کریں گے‘ ہمارے مرتب شدہ کسی بھی فورم اور نظام سے برکات کا حصول ممکن نہ ہوگا۔ بہرحال وزیراعظم کا عزم راسخ ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ الیکٹرانک ووٹنگ ہی شفاف انتخابات کا واحد راستہ ہے‘ اسی سے فرسودہ نظام کی بیخ کنی اور دھاندلی جیسے مفاسد کا قلع قمع ہوگا‘ اس کو انتخابی عمل کے استحکام کے لیے ضروری قرار دیتے ہوئے اس پر قانون سازی روبہ عمل ہے جس کے لیے اپوزیشن کو رکاوٹ کے طور پر قبول نہ کرنے کا عزم بھی شامل ہے‘ بہرحال ای لائبریری سے مراد ’’ایسی لائبریری، جس کا" مطالعاتی مواد" سافٹ (ڈیجیٹل )فارم میں میسر ہواور قارئین انٹرنیٹ کے توسط سے اس سے استفادہ کر سکیں۔ای لائبریریز کے ذریعے سافٹ بکس(Soft Books)، سافٹ ریسرچ جنرلز(Soft Research Journals)،سافٹ میگزین (Soft Magazine)، الیکٹرانک ڈیٹا بیسز(Electronic Databases)، آڈیو بکس (Audio Books)، دیگر ڈیجیٹل سروسز (Other Digital Services)سروسز کا حصول ممکن ہے۔ ای لائبریری کا بنیاد ی مقصد ریسرچ کی اہمیت کو اجاگر کرنا،لائبریر ی سروسز اور مطالعاتی سرگرمیوں کے متعلق آگاہی کو فروغ دینا ہے۔ ای بک دراصل شائع شدہ کتابوں کا الیکٹرانک ورژن ہے، جسے آپ کمپیوٹر ، موبائل فون یا آئی پیڈ پر پڑھ سکتے ہیں۔ یورپ اور امریکہ سمیت دنیا کے کئی ممالک میں ای بک مقبولیت حاصل کرچکی ہے ۔ پاکستان میں بھی ای بکس کی مقبولیت اور رجحان میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔عصرِ حاضرکے تقاضوں کے پیشِ نظر، "ای لائبریریز" کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے، جس کے سبب محققین و سکالر ز اور عام قارئین ، اپنی مطلوبہ کتب ومعلومات تک تیز ترین رسائی، بذریعہ انٹر نیٹ حاصل کرسکیں گے۔اس سلسلے میں ہائرایجوکیشن کمیشن، اپنے نیشنل ڈیجیٹل لائبریر ی پروگرام کے تحت، سٹوڈنٹس کی، علمی جرائد کے ساتھ الیکٹرانک کتابوں تک رسائی ممکن بنا رہا ہے۔ اسی طرح انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت سائبر لائبریری منصوبے پر بھی سرگرم عمل ہے، جس کا مقصد قومی اور دیگر مقامی زبانوں میں انٹرنیٹ پہ مواد کی فراہمی ہے، جس میں مذہب، ادب، تاریخ اور سائنسی موضوعات بطورِ خاص شامل ہیں۔ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کو ہائر ایجوکیشن کمیشن میں تبدیل کرنے کا ایک مقصد یہ بھی تھا کہ پاکستان میں تحقیق کے رحجان کو فروغ دیا جائے، جس سے اس شعبہ میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ ایچ ای سی کے نیشنل ڈیجیٹل لائبریری پروگرام نے پاکستان میں تحقیقی ماحول کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس پروگرام کے ذریعے سرکاری اور نجی شعبے کے اعلیٰ تعلیمی اداروں سے وابستہ محققین کے لئے مہنگے آن لائن جرائد اور تحقیقی ڈیٹا بیس تک رسائی آسان ہوئی ہے۔ پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت اس سلسلے میں پنجاب ڈیجیٹل لائبریری پراجیکٹ پر کام کر رہا ہے، جو اس میدان میں موجود کمی کو دور کر سکے گا۔ ڈیجیٹل لائبریری کے سلسلے میں ایک اور اہم مسئلہ یہ کہ ہمیں اپنا تحقیقی مواد خود تیار کرنے اور اسے محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے۔ پاکستانی محققین اپنی تحقیق بین الاقوامی جرائد میں شائع کرا رہے ہیں ، جبکہ ان میں مقامی مسائل پر بحث کی گئی ہے اور اس مواد تک ہماری رسائی محدود ہے ، کیونکہ مکمل رسائی کے لئے ان جرائد کا معاوضہ ادا کرنا پڑتا ہے۔ اس مسئلے کا ایک حل یہ ہے کہ ایک آن لائن ذخیرہ تیار کیا جائے ،جہاں پاکستانی محققین اور مصنفین کے لئے مقامی و بین الاقوامی تحقیقی مواد مکمل طور پر دستیاب ہو۔ حکومت پنجاب کے وژن کے مطابق ،جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے "مطالعاتی کتب اور تحقیقی مواد" تک رسائی کو ممکن بنانے کے لیے، محکمہ اوقاف و مذہبی امور پنجاب نے بھی، اوقاف کی اہم لائبریریز کو ڈیجیٹل کرنے کے لیے،ایک گراں قدرمنصوبہ تشکیل دیا ہے۔ قبل ازیںمحکمہ سپورٹس ویوتھ افیئرزکی طرف سے، پنجاب کے مختلف اضلاع میں20 "ای لائبریریز" قائم کی گئی ہیں۔ محکمہ اوقاف ومذہبی امور پنجاب کے زیر تحویل مزارات ومساجد کے ساتھ ملحق لائبریریزمیں سے، ابتدائی طورپرحسبِ ذیل پانچ لائبریریوں کو ’’ ای لائبریریز‘‘ میں تبدیل کیا جا رہا ہے: i۔حضرت داتادربارؒ لائبریری لاہور ii۔حضرت بابافریدؒ لائبریری پاکپتن iii۔مرکزی لائبریری اوقاف، بادشاہی مسجدلاہور iv۔لائبریری پنجاب انسٹیٹیوٹ آف قرآن اینڈسیرت سٹڈیزلاہور v۔ ایوانِ صوفیاء لائبریری لاہور۔ محکمہ اوقاف و مذہبی امور پنجاب اوریوتھ افیئرز اینڈ سپورٹس ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے زیراہتمام "ای لائبریری "،سپورٹس کمپلیکس قذافی سٹیڈیم لاہور میںامام شاذلیؒ ریسرچ سنٹرکے افتتاح بمطابق 29 مئی 2021 ء کے موقع پر،پانچ سالہ ’’مفاہمت کی یادداشت‘‘ (MOU) پر سیکرٹری اوقاف و مذہبی امور اورسیکرٹری یوتھ افیئرز اینڈ سپورٹس ڈیپارٹمنٹ نے دستخط کیے ، اس MOUکا مقصدیہ ہے :۔ "This MOU aims to strengthen research ,library services and promote reading culture between the two parties". جس کی رُو سے : i۔دونوں ڈیپارٹمنٹس اپنامطالعاتی مواد، نایاب کتب ،مخطوطات ،ڈیٹا بیسزکو ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کریں گے۔ ii۔دونوں ادارے ٹائم فریم کو مدنظر رکھتے ہوئے لائبریری مواد کو شیئر کریں گے۔ iii۔دونوں ادارے اپنے پروفیشنل تجربات سے ایک دوسرے کو مستفید کریں گے۔ iv۔دونوں ادارے باہمی اشتراک کے ساتھ اپنے سٹاف کی پروفیشنل قابلیت کو بڑھانے اور مطالعاتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے کانفرنسز،سیمینارزا ورکشاپس منعقد کروائیں گے۔ اس معاہدے کی رُو سے، محکمہ اوقاف و مذہبی امورکو حسب ذیل سروسز اور اہم ترین لائبریریوں تک رسائی میسر ہوگی:پنجاب ڈیجیٹل لائبریری(Punjab Digital Library)، ایچ ای سی ڈیجیٹل لائبریری (HEC Digital Library)، چلڈرن ڈیجیٹل لائبریری (Childern Digital Library)، آڈیو لائبریری (Audio Library)، ای جرنلز ، ای بکس، ای میگزین اور ای اخبار (E Journals,E Books, E Magzines& E Newspapers) اور الیکٹرانک ڈیٹا بیس (Electronic Databases)، ان سروسز کے ذریعے اوقاف کی " ای لائبریریز"کو ایک اندازے کے مطابق، لاکھوںکتابوں تک رسائی ممکن ہوسکے گی اوردیگر 20 ای لائبریریزکے ساتھ بھی ایک لنک کے ذریعے اشتراک ہو جائے گا،جس سے ان لائبریریوں کی وسعت میں مزید اضافہ ہوگا۔