ہر کرکٹر کاسب سے بڑا خواب یہی ہوتا ہے کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلے۔ آپ کسی بھی کرکٹر سے اس کے ڈیبیو ٹیسٹ کے حوالے سے پوچھ لیں، تو وہ اس حوالے سے کافی جذباتی دکھائی دے گا۔ دنیائے کرکٹ میں ایسے کئی کھلاڑی  ہیںجنہوں نے کافی تعداد میں ایک روزہ میچ کھیلنے کے بعد ٹیسٹ کیپ حاصل کی۔ اس کی بہت سی وجوہات ہیں۔ کچھ کھلاڑی ون ڈے سپیشلسٹ ہوتے ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ ان کی مہارتوں میں نکھار آتا ہے، تو انہیں ٹیسٹ کرکٹ میں آزمایا  جاتا ہے۔ کچھ کھلاڑی ہوم کرکٹ میں مصروف ہونے کی وجہ سے دیر سے ٹیسٹ کرکٹ سے مستفید ہوئے۔ آئیے آپ کو پانچ ایسے کھلاڑیوں کا احوال بتاتے ہیں، جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے سے قبل بہت سارے ون ڈے کرکٹ میچ کھیلے۔

 اورن فنچ…

 آسٹریلیا (93 ون ڈے میچز)

اورن فنچ نے 7 اکتوبر 2018ء کو پاکستان کے خلاف دبئی ٹیسٹ میں اپنا ڈیبیو کیا تھا۔ 31 برس کے اوپنر کا تعلق وکٹوریہ سے ہے اور انہوں نے 2013 میں ون ڈے ڈیبیو کیا تھا۔ گویا ون ڈے کے بعد ٹیسٹ ڈیبیو کرنے میں سات برس لگ گئے۔ اسی دوران فنچ نے ون ڈے میں 3 ہزار رنز سکور کیے۔ اگر ڈیوڈ وارنر او کیمرون بین کرافٹ پابندی کی ذد میں نہ آتے تو ابھی بھی ٹیسٹ کرکٹ میں مواقع ملنے کے چانس کم تھے۔

اینڈریوسیمنڈز

 (94 ون ڈے میچز)

اینڈریو سیمنڈز کا نام بھی بہترین کرکٹرز میں شمار ہوتا ہے۔ وہ عمدہ بلے بازی کے ساتھ ساتھ سیم باؤلنگ کا مظاہرہ بھی کرتے ہیں۔ ان کے جیسا فیلڈر بھی کم ہی دیکھنے میں آتا ہے۔ انہوں نے 1998ء میں پاکستان کے خلاف اپنا پہلا ون ڈے میچ کھیلا تھا اور اس کے تقریباً ساڑھے چھ برس بعد ٹیسٹ کھیلنے کا موقع ملا۔ اس وقت تک سیمنڈز ون ڈے میں 2044 رنز اور 72 وکٹیں حاصل کر چکے تھے۔ ٹیسٹ کرکٹ کے پہلے ہی میچ میں وہ صفر پر آؤٹ ہو گئے تھے۔ ان پانچ برسوں میں اس نے 20 ٹیسٹ میچز کھیل کر 41اننگز میں 1462 رنز بنائے ہیں، جبکہ حاصل کردہ وکٹوں کی تعداد 24 ہے۔

چھاموچبہادا،

 زمبابوے (96 ون ڈے میچز)

چھاموچبہادا کے بارے میں زیادہ لوگ نہیں جانتے۔ ان کا تعلق زمبابوے سے ہے اور وہ اپنی ٹیم کے ہونہار اوپنر ہیں۔ ٹیسٹ ڈیبیو کرنے میں 11 برس انتظار کیا۔ انہوں نے پہلا ون ڈے 2005 میں کھیلا۔ اس کے بعد96 ون ڈے اور 30 ٹی20- میچ کھیل کر نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ کھیلنے میدان میں اُترے۔ اب تک 3 ٹیسٹ میچز میں ان کے بنائے گئے رنز کی تعداد 124 ہے۔ ابھی حال ہی میں پاکستان کے خلاف ون ڈے سیریز کھیلی، تاہم جنوبی افریقہ کے خلاف انہیں ڈراپ کر دیا گیا۔

 سریش رائنا

 بھارت (98 ون ڈے میچز)

دور حاضر میں سریش رائنا کا نام تیز بلے بازی کی وجہ سے مشہور ہے۔ انہوں نے 98 ون ڈے کھیل کر ٹیسٹ میں انٹری کی اور اپنے ڈیبیو ٹیسٹ میچ میں سنچری داغ دی۔ رائنا نے 2005 میں پہلا ون ڈے کھیلا تھا اور 5 برس بعد قومی ٹیم میں یوراج سنگھ کے زخمی ہونے کی وجہ سے انہیں ٹیسٹ فارمیٹ ٹیم میں شامل کیا گیا۔ اس سے قبل ون ڈے کرکٹ میں وہ 2379 رنز بنا چکے ہیں۔ اب تک وہ 18 ٹیسٹ میچ کھیل چکے ہیں، لیکن ٹیم میں ان کی شمولیت غیر یقینی کا شکار ہو سکتی ہے۔

 روہت شرما

 بھارت (108 ون ڈے میچز)

روہت شرما کی ٹیسٹ ڈیبیو کی کہانی خاصی دلچسپ ہے۔ انہیں 2010ء میں لکشمن کے زخمی ہونے پر قومی ٹیم میں شامل کیا گیا، لیکن میچ کھیلنے سے قبل وہ فٹ بال کھیلتے ہوئے خود بھی زخمی ہو گئے۔ اس کے بعد انہیں ساڑھے تین برس انتظار کرنا پڑا۔ اس دوران روہت شرما نے 108 ون ڈے میچ کھیل کر 3049 رنز بنا لیے۔ 2013میں ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے سے قبل وہ ایک مستند ون ڈے کھلاڑی کے طور پر اپنے آپ کو منوا چکے تھے۔ اب تک وہ 25 ٹیسٹ میچ کھیل چکے ہیں۔

٭٭٭