وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ برطانیہ اور یورپ میں کچھ لوگ پشتونوں میں مخصوص سوچ کو ابھار رہے ہیں۔ ہم متحد ہو جائیں تو انتشار پسند قوتیں ناکام ہو جائیں گی۔ پاکستان دشمن قوتیں روز اول سے ہی پشتونوں کو پاکستان کے خلاف بھڑکانے کے لئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کرتی آئی ہیں ۔قیام پاکستان کے بعد بھارت کے ایماء پر افغانستان کا پاکستان کے وجود کو تسلیم کرنے سے انکار ، ستمبر 1947ء کو پشتونستان کا جھنڈا بنا کر تحریک کا آغاز کرنا اور 1948ء میں پاکستان میں عدم استحکام کے لئے قبائل کے نام سے نئی وزارت قائم کرنا اس کا ثبوت ہے۔ یہاں تک کہ پشتونستان کی تحریک کا آغاز بھی کابل سے کیا گیا تھا۔ حالیہ ورلڈ کپ کے دوران لیڈز میں افغانیوں کی بدنظمی اور پی ٹی ایم کے افغان اور بھارت کی ایجنسیوں کے ایما پر پاکستان مخالف پرپیگنڈا کے تناظر میں دیکھا جائے تو وزیر خارجہ کا یہ کہنا بجا محسوس ہوتا ہے کہ برطانیہ اور یورپی یونین میں کچھ قوتیں پشتون عوام کو پاکستان کے خلاف بھڑکا رہی ہیں ۔ افغان صدر کا پی ٹی ایم کی حمایت، پاکستانی پولیس آفیسر کی میت پاکستانی حکام کے بجائے پی ٹی ایم کے حوالے کرنا اور پاکستان مخالف تنظیموں کی قیادت کو یورپ اور برطانیہ میں پناہ ملنا اسی عالمی سازش کا حصہ ہے ۔ بہتر ہو گا حکومت پاکستان کے خلاف تانے بانے بننے والوں کو بے نقاب کرنے کے ساتھ پشتون قوم کے کو اعتماد میں لینے کے لئے بھی اقدامات کرے تاکہ ملک دشمنوں کو پاکستانیوں کو استعمال کرنے کا موقع نہ مل سکے۔