اسلام آباد (سپیشل رپورٹر،نیٹ نیوز)تحریک انصاف کے منحرف رہنما اکبر ایس بابر نے وزیراعظم عمران خان کو لائیو مناظرے کا چیلنج کر دیا اور کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خا ن فوری طور پر استعفیٰ دیں کیونکہ فارن فنڈنگ کیس میں ناقابل تردید شواہد سامنے آچکے ہیں۔پی ٹی آئی نے ایک آئینی ادارے کے سامنے سپیکرقومی اسمبلی اسدقیصرسمیت اپنی سینئر لیڈرشپ پر باضابطہ فرد جرم عائدکردی ہے ، الیکشن کمیشن ان افراد کو نوٹس جاری کرے ، ان سے جواب طلبی ہونی چاہئے ۔گزشتہ روز نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اکبرایس بابرنے کہا کہ پی ٹی آئی کے جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کئی سینئر پارٹی رہنماؤں اور ایم این ایز کو غیر قانونی طور پر پی ٹی آئی اکاؤنٹس کھولنے اور چلانے کا موردالزام ٹھہرایا گیا ہے ۔ایک طرف پی ٹی آئی اپنے 11اکاؤنٹس سے لاتعلقی کا اظہار کر رہی اور دوسری جانب الیکشن کمیشن میں جمع جواب میں اعتراف کر رہی کہ 2 کروڑ 32 لاکھ روپے سے زائد کی رقم پی ٹی آئی کے مرکزی اکاؤنٹس سے ان 11 اکاؤنٹس میں منتقل کی گئی۔ ان اکاؤنٹس کو غیر قانونی طور پر چلانے والوں میں سپیکر اسد قیصر، گورنر سندھ عمران اسماعیل،گورنر کے پی شاہ فرمان، پنجاب کے سینئر وزیر میاں محمود الرشید، سندھ سے پی ٹی آئی کے ایم این اے نجیب ہارون، ثمر علی خان، سیما ضیاء ،ظفراللہ خٹک ،جہانگیر رحمٰن، خالد مسعود ، نعیم الحق (مرحوم) اور احسن رشید شامل ہیں۔ پی ٹی آئی نے یہ بھی تسلیم کیا کہ5 کروڑ 70 لاکھ کی رقم مقامی ذرائع سے ان 11اکاؤنٹس میں جمع کی گئی جس کا اسکے پاس کوئی حساب کتاب نہیں۔ میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا فنڈنگ گھپلا ہے جس میں تحریک انصاف کے چیئرمین سمیت تمام سینئر قیادت ملوث ہے ۔، عمران خان کے پاس اب وزیر اعظم رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ، وہ کہتے ہیں کہ انہیں دنیا میں سب کچھ ملا لیکن لگتا ہے کہ کوئی چیز رہ گئی ۔ عمران خان اقتدار سے چمٹے ہوئے ہیں، کہتے ہیں کہ سکروٹنی کمیٹی نے مجھے کلیئر کر دیا ، وہ رپورٹ تو پڑھیں جس میں میرے تمام الزامات کو ثابت کر دیا گیا ، یہ تو میری جیت ہے ۔آج عمران خان سچ بھی بولیں تو لوگ شک کی نظر سے دیکھتے ہیں، عمران خان سات سال سے احتساب سے بھاگ رہے ہیں۔