نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک، آ ن لا ئن ، نیٹ نیوز )مسلمانوں کیخلاف تعصب پر مبنی شہریت کا متنازع بل بھارتی لوک سبھا کے بعد بھارتی راجیہ سبھا سے بھی منظور کر لیا گیا ہے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بل کے حق میں 125اور مخالفت میں 105ووٹ پڑے ۔ متنازعہ شہریت بل کیخلاف بھارت بھر میں مظاہروں میں شدت آ گئی ہے اور گز شتہ روز بھی کئی شہروں میں زبر دست مظاہرے کئے گئے ۔قبل ازیں گز شتہ روز لوک سبھا سے کثرت رائے سے شہریت ترمیمی بل منظور ہونے کے بعد راجیہ سبھا میں بھی پیش کیا گیا ۔شہریت سے متعلق مسلم مخالف متنازع بل کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایوان بالا راجیہ سبھا میں بھی پیش کیا اور بل پر ار کان کی جانب سے دھواں دھار تقریروں کا سلسلہ جاری رہا جس کے بعد بل پر رائے شماری کی گئی ۔ ادھر مسلم مخالف متنازع بل کیخلاف جاری مظاہروں کے دوران آسام میں فوج طلب کرلی گئی ۔ متناز عہ بل کیخلاف بھارت بھر میں 2 روز سے مظاہرے جاری ہیں، سب سے زیادہ مظاہرے ریاست آسام میں جاری ہیں جہاں طلبا سڑکوں پر نکل آئے ۔مظاہروں کے باعث آسام کے وزیر اعلیٰ ائیر پو رٹ پر پھنس گئے ۔گو ہاٹی میں متنازعہ بل کیخلاف شہریوں نے شدید احتجاج کیا ۔بھارتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کر نے کیلئے انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور شدید لا ٹھی چارج کیا ۔ادھر یو رپی یو نین نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ امید ہے بھارتی آئین میں موجود مساوات کا تصور برقرار رکھا جائے گا ۔ یورپی یونین کے سفیر برائے بھارت یوگو اسٹوٹو نے یورپی ممالک کے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ بھارتی آئین میں موجود مساوات کا تصور برقرار رکھا جا ئیگا ۔