لاہور( وقائع نگار، 92نیوزرپورٹ ،نیوزایجنسیاں ) وزیراعظم عمران خان نے پارٹی قیادت کوپنجاب میں بلدیاتی انتخابات کی تیاری کاحکم دیدیا،وزیراعظم نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کی خودنگرانی کابھی فیصلہ کرلیا۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت لاہور میں پارٹی کی اعلیٰ قیادت اور سینئر رہنماؤں نے مشاورت کی، وزیراعلی عثمان بزدار، گورنر چودھری سرور، وفاقی وزرا فواد چودھری، شفقت محمود اور معاون خصوصی شہباز گل،وزیر بلدیات محمود الرشید اور وزیر صحت یاسمین راشد نے مشاورت میں شرکت کی ۔وزیراعظم نے پنجاب کے اضلاع میں بلدیاتی ہوم ورک فوری شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کی حکمت عملی کی خود نگرانی کروں گا،ہم چاہتے ہیں اختیارات کی منتقلی نچلی سطح پر ہو،عوام کے مسائل نچلی سطح پر حل کرنے کیلئے مضبوط بلدیاتی نظام دیا ہے ، ہمیں پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کی ابھی سے تیاری کرنا ہو گی، پارٹی کی حکومتی اور سیاسی قیادت مشترکہ حکمت عملی اختیار کرے ، پنجاب کی اعلیٰ قیادت پرانے رہنماؤں سے مشاورت سے لائحہ عمل مرتب کرے ، پرانے ورکرز اور پارٹی رہنماؤں کی آرا کا ہمشہ احترام کیا، صحت انصاف کارڈ کی تقسیم کا عمل تیز کیا جائے ،اجلاس میں پی ٹی آئی کے دیرینہ کارکنان نے پارٹی کو مزید پروان چڑھانے کیلئے تجاویز دیں۔ وزیرِ اعظم سے وزیرِ اعلی عثمان بزدار نے ملاقات کی ۔ ملاقات میں چیف سیکٹری پنجاب کامران علی افضل، آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان اور پرنسپل سیکٹری پنجاب عامر جان بھی شریک تھے ۔ وزیرِ اعظم کو پنجاب میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت، انتظامی امور اور امن و امان کی صوتحال سے آگاہ کیا گیا۔ ملاقات میں پنجاب میں کھاد کی کسانوں کو بلا تعطل فراہمی کیلئے اٹھائے گئے انتظامی اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیرِاعظم نے صوبے میں انتظامی اور امن و امان کی صورتحال کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے مزید بہتری لانے اور حکومت کے فلاحی منصوبوں کے اثرات عوام تک پہنچانے کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کیں۔ و زیراعظم سے وزیر آبپاشی محسن لغاری نے ملاقات کی، ملاقات کے دوران پانی کی مشترکہ مانیٹرنگ کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ذرائع کے مطابق وزیر آبپاشی نے بتایا سندھ مشترکہ مانیٹرنگ کے معاملے پرتعاون نہیں کررہا، وزیراعظم نے سندھ کے عدم تعاون پر اظہار افسوس کیا۔ وزیراعظم نے لاہور میں سپیشل ٹیکنالوجی زون ٹیکنو پولس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہاکرپشن کی وجہ سے ملکی دولت باہرمنتقل ہو رہی ہے ،چین نے ترقی کی کیونکہ انہوں نے کرپشن میں ملوث عہدیداروں کوسزادی،چین نے منصوبہ بندی سے کرپشن پرقابوپایا،70کروڑلوگوں کوغربت سے نکال کرباہرلے آئے ،معیشت جیسے ہی ترقی کرتی ہے ہمارے پاس ڈالر ختم ہو جاتے ہیں، ڈالرزکی کمی کے باعث آئی ایم ایف کے پاس جاناپڑتا ہے ، ملک میں گڈگورننس ہونے تک سرمایہ کاری نہیں آسکتی،برآمدات نہیں بڑھیں گی تو خوشحالی نہیں آئیگی، ٹیک کمپنیاں دنیا کا مستقبل ہیں، ہم بڑی تیزی کیساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں ، کورونا کے دوران ٹیک کمپنیوں نے ترقی کی، ہم نے آئی ٹی کے شعبے میں ایکسپورٹ کو بڑھایا ہے ، ایکسپورٹ کے بغیر ہمارے ملک میں خوشحالی نہیں آسکتی، روزگار بہت بڑا مسئلہ ہے ،ہم نے کبھی بھی ایکسپورٹ پر زور نہیں دیا،ہم سے پیچھے جو ملک تھے وہ ایکسپورٹ میں ہم سے آگے نکل گئے ۔ملک میں مہنگائی کے بحران کی ایک وجہ یہ بھی ہے کورونا کے باعث عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافہ ہوا ۔ ہمارے لیے سب سے بڑا اثاثہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہیں، لیکن ہم نے ابھی تک کوئی ایسا میکانزم نہیں بنایا کہ کوئی یہاں آکر کام کرے ۔سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ٹیک کمپنی کے تحت مختلف کلسٹرز، وینچرز کیپٹل، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک، گلوبل ٹیک کمپنی کے یونٹ بھی بنائے جائیں گے ۔سافٹ ویئر ہاسز، انکیوبیٹر، انوویٹرز بھی بنائے جائیں گے جبکہ دنیا کی چوٹی کی کمپنیاں گوگل، ایمیزون سمیت ماسٹر کارڈ اور ویزا بھی اس دلچسپی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ قبل ازیں وزیر اعظم نے ٹیکنالوجی زون لاہور ٹیکنو پولس کا افتتاح کیا اور شرکا کو لائسنس جاری کیے ۔ٹیکنالوجی زونز کی تعمیر کیلئے 3 سو ملین ڈالرز کی سرماریہ کاری کی مفاہمت کی یاداشت پر دستخط بھی کیے گئے ۔وزیراعظم نے سٹیٹ لائف انشورنس،زون انٹر پرائز، یونس برادرز گروپ کو زون ڈویلپرز کا لائسنس دیا۔اس موقع پر یونس برادرز گروپ اور سپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ۔سلیکون ویلی، جی ایس جی سے بھی یادداشت پر دستخط کیے گئے ۔ وزیرِ اعظم نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں 14 کروڑ کی لاگت سے تعمیر ہونے والے صوفی ازم، سائنس اور ٹیکنالوجی کیلئے ابولحسن الشاذلی ریسرچ سنٹر کا بھی افتتاح کیا ۔وزیراعظم گزشتہ صبح اسلام آباد سے خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور پہنچے جہاں انہوں نے مصروف ترین دن گزارا ۔ وزیراعظم ایک روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد جمعرات کی شام واپس اسلام آباد روانہ ہوگئے ۔