لاہور(جنرل رپورٹر)ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز پنجاب نے گیارہ نکات پر مشتمل چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا۔عہدیداران کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اور گورنر پنجاب مطالبات کا نوٹس لیں ورنہ جامعات کو تالے لگانے پر مجبور ہو جائیں گئے ۔لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز پنجاب کے ترجمان میاں عمران مسعود ،چیئرمین یونیورسٹی آف لاہور اویس رئو ف اور وائس چانسلر لاہور گیریژن یونیورسٹی میجر جنرل (ر)عبید بن زکریا کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب میں ہائر ایجوکیشن کو اولین ترجیح دے ،حکومت نجی شعبے کو شراکت دار تصور کرے ، نجی جامعات کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ون ونڈو آپریشن قائم کیا جائے ،کسی بھی نئے پروگرام کو شروع کرنے کے لئے ایچ ای سی،پی ایچ ای سی،پیٹرن،فیڈرل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سمیت پانچ مختلف منظوریاں ضروری ہیں ، ریسرچ دشمن پالیسیوں کا خاتمہ کیا جائے ،طالبعلم کی مرضی ہو کہ وہ سرکاری یونیورسٹی میں پڑھنا چاہتا ہے یا نجی میں اور وہ جہاں بھی پڑھے اسکے حصے کی ریسرچ گرانٹ اسے وہیں دی جائے ،نجی جامعات کی خدمات کا اعتراف کیا جائے ،جامعات کے خلاف تادیبی کاروائیاں بند کی جائیں،جامعات کے چارٹرڈ میں دیئے گئے قانونی اختیارات پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،قانون سازی میں نجی جامعات سے مشاورت کی جائے ، مسائل کے حل کے لئے رابطہ کمیٹی یا کمیشن قائم کیا جائے ۔عہدیداران نے مزید کہا کہ اگرحکومت اتنی ہی تنگ ہے تو ہم یونیورسٹیاں بند کردیتے ہیں ، نجی شعبہ کو بورڈ آف گورنرز کی منظوری کے بعد ڈیپارٹمنٹ کھولنے کی اجازت دی جائے ، اساتذہ اور ریسرچرز کو گرانٹ بحال کی جائے ۔
11نکاتی مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو جامعات کو تالے لگانے پر مجبور ہونگے، ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز
اتوار 16 فروری 2020ء
لاہور(جنرل رپورٹر)ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز پنجاب نے گیارہ نکات پر مشتمل چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا۔عہدیداران کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اور گورنر پنجاب مطالبات کا نوٹس لیں ورنہ جامعات کو تالے لگانے پر مجبور ہو جائیں گئے ۔لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز پنجاب کے ترجمان میاں عمران مسعود ،چیئرمین یونیورسٹی آف لاہور اویس رئو ف اور وائس چانسلر لاہور گیریژن یونیورسٹی میجر جنرل (ر)عبید بن زکریا کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب میں ہائر ایجوکیشن کو اولین ترجیح دے ،حکومت نجی شعبے کو شراکت دار تصور کرے ، نجی جامعات کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ون ونڈو آپریشن قائم کیا جائے ،کسی بھی نئے پروگرام کو شروع کرنے کے لئے ایچ ای سی،پی ایچ ای سی،پیٹرن،فیڈرل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سمیت پانچ مختلف منظوریاں ضروری ہیں ، ریسرچ دشمن پالیسیوں کا خاتمہ کیا جائے ،طالبعلم کی مرضی ہو کہ وہ سرکاری یونیورسٹی میں پڑھنا چاہتا ہے یا نجی میں اور وہ جہاں بھی پڑھے اسکے حصے کی ریسرچ گرانٹ اسے وہیں دی جائے ،نجی جامعات کی خدمات کا اعتراف کیا جائے ،جامعات کے خلاف تادیبی کاروائیاں بند کی جائیں،جامعات کے چارٹرڈ میں دیئے گئے قانونی اختیارات پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،قانون سازی میں نجی جامعات سے مشاورت کی جائے ، مسائل کے حل کے لئے رابطہ کمیٹی یا کمیشن قائم کیا جائے ۔عہدیداران نے مزید کہا کہ اگرحکومت اتنی ہی تنگ ہے تو ہم یونیورسٹیاں بند کردیتے ہیں ، نجی شعبہ کو بورڈ آف گورنرز کی منظوری کے بعد ڈیپارٹمنٹ کھولنے کی اجازت دی جائے ، اساتذہ اور ریسرچرز کو گرانٹ بحال کی جائے ۔
آج کے کالم
یہ خبر روزنامہ ٩٢نیوز لاہور میں اتوار 16 فروری 2020ء کو شایع کی گی
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں