کراچی، لاڑکانہ ، گھوٹکی، لاہور ، حیدر آباد( سٹاف رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی، صباح نیوز، بیورورپورٹ ) سندھ کے مختلف علاقوں میں 3 دھماکوں میں 2 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 4 افراد شہید اور 8 زخمی ہو گئے ۔ حملوں کے بعد حیدرآباد میں بھی سکیورٹی سخت کردی گئی،رینجرز کے جوان شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر تعینات رہے اور گاڑیوں کی مکمل تلاشی لی گئی ،شہباز شریف، بلاول بھٹو، گورنر سندھ عمران اسماعیل و دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے سکول میں قائم احساس مرکز کے باہر دستی بم حملہ کیا جس میں ایک شخص جاں بحق اور سکیورٹی اہلکاروں سمیت 6 زخمی ہوگئے ۔ موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے پل کے اوپر سے دستی بم سے حملہ کیا۔واقعہ کے وقت مستحق افراد میں رقم کی تقسیم جاری تھی۔ یہ حملہ گزشتہ دس روز کے دوران ہونے والا تیسرا دستی بم حملہ ہے ۔ واقعہ کے بعد رینجرز، پولیس اور سی ٹی ڈی حکام جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ۔ شبہ ہے کہ دہشت گردوں کا ٹارگٹ قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکار تھے ۔ گھوٹکی ریلوے سٹیشن روڈ پر سرکٹ ہاؤس گھوٹا مارکیٹ کے مقام پر رینجرز کی گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں دو رینجرز کے اہلکار اور ایک راہگیر شہید ہو گیا جبکہ ایک رینجرز اہلکار سمیت دو افراد زخمی ہو گئے ، واقعہ کے بعد علاقہ کو سیل کردیا گیا۔ واقعہ کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو سیل کردیا، گھوٹکی پولیس کا کہنا ہے کہ رینجرز اہلکار مارکیٹ میں گوشت خرید رہے تھے کہ اچانک دھماکہ ہوگیا ، شہید اہلکاروں میں ظہور احمد، فیاض احمد ، ایک شہری غلام مصطفی بہیو شامل ہے جبکہ ایک اہلکار امتیاز سمیت دو افراد زخمی ہوگئے ۔ دریں اثنا بم دھماکے کا تعین کرنے کیلئے آنے والی سکھر بم ڈسپوزل سکواڈ کی ٹیم کی گاڑی موٹروے پر تیز رفتاری کے باعث ٹائر برسٹ ہونے سے الٹ گئی جس کے نتیجے میں ٹیم کے تمام افراد شدید زخمی ہوگئے ،سب انسپکٹر میہوں خان ہسپتال میں دم توڑ گئے ، عبدالجبار عباسی، فلک شیر جٹ ،حال جان مہر ،سہیل احمد، علی ،گلفام زخمیوں میں شامل ہیں جبکہ گلفام اور فلک شیر جٹ کو تشویشنال حالت میں سی ایم ایچ پنوعاقل منتقل کردیا گیا ۔ کراچی اور گھوٹکی کے بعد لاڑکانہ میں بھی موٹرسائیکل سوار حملہ آوروں نے رینجرز چوکی پر کریکر پھینکا جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،ادھر مسلم لیگ(ن) کے صدر و قائد حزب اختلاف شہباز شریف ،پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ،پیپلزپارٹی کے ترجمان سینیٹر مولا بخش چانڈیو ، حلیم عادل شیخ ،پی پی ایم این اے سرداد محمد بخش خان مہر و دیگرنے حملوں کی شدید مذمت کی ہے ، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ڈائریکٹر جنرل رینجرز سندھ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور ان سے گھوٹکی سانحہ میں رینجرز اہلکاروں کی شہادت پر تعزیت کا اظہارکیا۔ انہوں نے تمام واقعات کی رپورٹس طلب کر لی ہیں۔ ادھر وزیر اعلیٰ سندھ نے ضلعی سطح پر جرائم پیشہ افراد اور انکے سہولت کاروں کے خلاف گرینڈآپریشن کی منظوری دے دی ہے ۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیراعلی ہائوس میں بند کمرے میں ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے واقعات پر سخت برہمی کا اظہار کیا اورکہاکہ یہ ناقابل برداشت ہے واقعہ میں ملوث عناصرسے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا۔