لاہور( حافظ فیض احمد) سرکاری ملازمین کی جانب سے سرکاری ملازمت کو ظاہر کئے بغیر نجی طور پر پاسپورٹ بنانے کے معاملے پر کارروائی کے بعد سرکاری ملازمین نے پاسپورٹ میں اپنا سٹیٹس نجی سے سرکاری ملازم کے طور پر ظاہر کرنے کیلئے رجوع کرنا شروع کردیا ، لاہور میں گارڈن ٹاؤن آفس میں نجی طور پر پاسپورٹ بنوانے والے سرکاری ملازمین کا رش لگ گیا ہے ، ذرائع کے مطابق لاہور سے اب تک 2200 سرکاری ملازمین اپنے پاسپورٹ میں درستگی کرا چکے ہیں، واضح رہے اس حوالے سے 22 جولائی کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے ، غلط بیانی کرتے ہوئے نجی طور پر پاسپورٹ بنوانے والے سرکاری ملازمین اپنے محکموں سے این او سی لیکر سرکاری پاسپورٹ بنوا سکتے ہیں، ذرائع کے مطابق ایسے سرکاری ملازمین اپنے پاسپورٹ واپس کر کے بنک میں 5ہزار روپے جرمانہ کی فیس جمع کرا کے سرکاری پاسپورٹ بنو اسکتے ہیں ، جس سرکاری ملازم کے پاسپورٹ کی معیاد مدت3سے 4سال باقی ہے وہ صرف5ہزار روپے جرمانہ ادا کرے گا اور اسی پاسپورٹ میں اس کا پروفیشنل تبدیل کردیا جائے گا، اگر سرکاری ملازم پاسپورٹ کی نئی بک لینا چاہتے ہیں تو انہیں پاسپورٹ کی عام فیس3ہزار روپے اور ارجنٹ پاسپورٹ کی 5ہزار روپے فیس الگ سے جمع کرانا ہو گی، پاسپورٹ حکام کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر مختلف سرکاری اداروں سے تعلق رکھنے والے درجنوں افراد پاسپورٹ کی تبدیلی کیلئے آ رہے ہیں ، اب تک صرف لاہور کے پاسپورٹ آفس گارڈن ٹاؤن سے 2200سے زائد سرکاری ملازمین پاسپورٹ میں اپنا پروفیشن تبدیل کرا چکے ہیں، ذرائع کے مطابق ایسے بعض سرکاری ملازمین جب پاسپورٹ گارڈن ٹائون آفس آئے تو انہوں نے ایک دوسرے کو دیکھ کر کہا آپ بھی پاسپورٹ میں پروفیشنل تبدیل کرانے آئے ہیں اور ایک دوسرے سے کہا کہ دفتر میں اس بات کا کسی سے ذکر نہ کیا جائے ۔