Common frontend top

پیسے اور لالچ کے باوجود سینٹ انتخابات میں کامیابی حاصل کرینگے : وزیراعظم، ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں، ظہرانہ

بدھ 03 مارچ 2021ء





اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍ نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ پیسے اور لالچ کے باوجود سینٹ انتخابات میں کامیابی حاصل کریں گے ، ہمارے ارکان سے رابطے ہو رہے ہیں مگر ہم متحد ہیں،ووٹنگ میں ہمارے ووٹ ضائع نہیں ہونے چاہئیں، اپوزیشن سینٹ الیکشن جیتنے کیلئے ہر حربہ استعمال کر رہی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وزیراعظم ہائوس میں ظہرانہ اور حکومتی واتحادی جماعتوں کے ارکان سے ملاقات میں کیا۔ظہرانے میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)، مسلم لیگ (ق)، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے وفود نے شرکت کی۔گزشتہ روز وزیراعظم سے وزیر خزانہ حفیظ شیخ نے بھی ملاقات۔ حفیظ شیخ نے حکومتی و اتحادی ارکان سے ملاقاتوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ عمران خان نے کہا اپوزیشن سینٹ الیکشن جیتنے کیلئے ہر حربہ استعمال کر رہی ہے ، اسی لئے شفاف انتخابات کیلئے اوپن ووٹنگ کا حامی تھا۔ ظہرانے سے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا سٹیٹس کو اور مافیا کو شکست دینی ہے ، فتح ہماری ہوگی اور حفیظ شیخ کامیاب ہوں گے ۔انہوں نے کہاایک طرف پورا مافیا کھڑا ہے ، ہم نظام میں تبدیلی لا رہے ہیں اور لوٹ مار کا بازار ختم کر کے غریب کے حالات بہترکرناچاہتے ہیں۔ عمران خان نے کہا سینٹ ہو یا قومی اسمبلی، ترجیح عوامی مفاد ہے ، اس بار سینٹ میں ہماری تعداد زیادہ ہوگی۔ وزیراعظم نے خوشگوار ماحول میں اتحادیوں سے بھی گفتگو کی ۔ تمام اتحادی جماعتوں نے وزیراعظم پر اعتماد کا اظہار کیا اور حفیظ شیخ کو ووٹ دینے پر اتفاق کیا۔وزیر اعظم نے کہا عوامی نمائندوں کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل حل کریں گے ، اسی لئے پہلی بار پسماندہ علاقوں کو زیادہ ترقیاتی منصوبے دیئے جا رہے ہیں ، کیوں کہ ہماری حکومت کی ترجیح عام آدمی اور پسماندہ علاقے ہیں۔ ظہرانے میں پلاؤ، سیخ کباب، قورمہ ، دال اور سلاد پیش کیا گیا۔ ظہرانے سے پہلے حفیظ شیخ اور فوزیہ ارشد نے خطاب کیا۔قبل ازیں وزیر اعظم سے حکومتی اتحادی جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نواب شاہ زین بگٹی نے ملاقات کی ، اس دوران شاہ زین بگٹی نے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو سینٹ الیکشن کے دوران ووٹ دینے کا اعلان کیا۔عمران خان سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے بھی ملاقات کی، وزیراعلیٰ عثمان بزدار اور حفیظ شیخ بھی ملاقات میں موجود تھے ۔اس موقع پر وزیراعظم نے کہا عوامی نمائندوں کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل حل کریں گے ، پہلی بار پسماندہ علاقوں کو زیادہ ترقیاتی منصوبے دیئے جا رہے ہیں، ہماری حکومت کی ترجیح عام آدمی اور پسماندہ علاقے ہیں۔وزیر اعظم سے ملاقات کرنیوالوں میں شفقت محمود، راجہ ریاض ، رضا نصراللہ گھمن ،خرم شہزاد، سردار طالب حسین نکئی،راحت امان اللہ بھٹی، ملک کرامت علی کھو کھر، طاہر صادق ،محمد ابراہیم خان،حاجی امتیاز ، سید فیض الحسن، شوکت علی بھٹی ،سید مبین احمد، ظہور قریشی،پرنس محمد نوا، شیر اکبر خان،حسین مگسی،ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، صابر حسین قائمخانی، صلاح الدین ،اسامہ قادر ی، اقبال محمد علی، کشور زہرہ، صالح محمد، علی خان جدون، عمران خٹک، عامر حسین ،ملک عمر اسلم خان،عبدالمجید خان، فوزیہ بہرام ، علی زیدی،ثو بیہ کمال خان ، ساجدہ بیگم ،نصرت واحد، کنول شوزب،لال چند، شنیلہ رتھ، ڈاکٹر رمیش کمار، جے پرکاش ،جمشید تھامس ، شاہ محمود قریشی ،عبدالغفار وٹو، ممبر صوبائی اسمبلی فدا حسین ،وفاقی وزرائپرویز خٹک، طارق بشیر چیمہ، مخدوم خسرو بختیار، محمد یعقوب شیخ، فرخ الطاف،خواجہ شیراز محمود، احمد حسین ڈیہڑ ،زین حسین قریشی ودیگر شامل تھے ۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نے کہا پنجاب میں افہام وتفہیم سے سینٹ کی نشستوں کا معاملہ حل ہونا خوش آئند ہے ، اگلے اڑھائی سال جم کرحکومت کرینگے ، ملائیشیامیں بھی مہاتیرمحمد کے بعدنوازشریف جیساانسان آیاتوکرپشن عروج پرتھی۔پی ٹی آئی نے یوسف رضاگیلانی کے خط کومستردکرکے بھرپورجواب دینے کافیصلہ کیا۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے پنجاب سے بلا مقابلہ منتخب ہونے والے پارٹی کے سینیٹر ز کو اسلام آباد طلب کر لیا ہے ۔یاد رہے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کی اپنی 157 نشستیں ہیں، اتحادیوں میں ایم کیو ایم کی 7، مسلم لیگ (ق) اور بی اے پی کی 5، 5 ،جی ڈی اے کی 3، شیخ رشید کی آل پاکستان مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی کی 1، 1 نشست جبکہ 1 آزاد امیدوار اسلم بھوتانی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں، اس طرح تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں 180 ارکان کی حمایت حاصل ہے جبکہ متحدہ اپوزیشن کی جماعتوں میں سے مسلم لیگ (ن) کی 83، پیپلزپارٹی کی 55، متحدہ مجلس عمل پاکستان کی 15، اے این پی اور جماعت اسلامی کی 1،1 نشست جبکہ 3 آزاد امیدواروں کا ساتھ بھی حاصل ہے ۔ متحدہ اپوزیشن کے مجموعی ارکان کی تعداد 161 بن جاتی ہے ۔ یوں وفاق کی جنرل نشست پر اپوزیشن کو جیتنے کے لئے حکومتی اتحاد میں سے 10 ووٹ توڑنے ہوں گے ۔

 

 



آپ کیلئے تجویز کردہ خبریں










اہم خبریں