Common frontend top

آصف محمود


ہمارا قاتل کون؟


احمد اعجاز صاحب کی پوسٹ پڑھی اور دل لہو سے بھر گیا۔ ان کی جواں سال بھتیجی کا انتقال ہو گیا۔ انہوں نے کرب کا اظہار لفظوں میں کیا اور نیچے دوستوںنے ’ بہت افسوس ہوا‘ کا فرض کفایہ ادا کر دیا۔ ایک رسم دنیا تھی ، ادا ہو گئی۔ میں مگر تب سے بیٹھا یہ سوچ رہا ہوں کہ اس بچی کا انتقال ہوا ہے یا اسے ہمارے ڈاکٹروں ، ہمارے نظام صحت اور ہماری اجتماعی بے حسی نے مل کرقتل کیا ہے۔ تصور کیجیے کہ ایک بچی کو اس کے والدین جنوبی پنجاب کے ایک دور دراز گائوں سے
منگل 09  اگست 2022ء مزید پڑھیے

کیا ہم ابنارمل زندگی گزار رہے ہیں؟

هفته 06  اگست 2022ء
آصف محمود
نہ کوئی اچھا ڈرامہ بن رہا ہے نہ کوئی اچھی فلم ، نہ کوئی اعلی درجے کا اداکار سامنے آ رہا ہے نہ ادیب ، نہ کوئی شاہکار افسانہ لکھا جا رہا ہے نہ شعر ، نہ کوئی بڑا گلوکار باقی بچا ہے نہ فنکار۔نہ کہیں شعرو ادب کی بات ہو رہی ہے نہ فنون لطیفہ کی۔نہ کوئی علمی محفل باقی بچی ہے نہ فکری نشست۔پورے ملک کے پاس ایک ہی موضوع ہے اور وہ ہے سیاست۔ شادی کی تقریب ہو یا جنازہ اٹھایا جا رہا ہو اہل وطن سیاست کی گتھیاں سلجھاتے پائے جاتے ہیں۔ سیاست ہی ان کا
مزید پڑھیے


ممنوعہ فنڈنگ کیس : 15 قانونی سوالات

جمعرات 04  اگست 2022ء
آصف محمود
الیکشن کمیشن کا فیصلہ آ چکا۔ اس فیصلے کو دیکھنے کے دو مروجہ طریقے ہیں۔پہلا یہ کہ آپ اسے تحریک انصاف کے مداح کے طور پر دیکھیں اور آپ کو یہ صرف ظلم نظر آئے ۔ دوسرا یہ کہ آپ اسے تحریک انصاف کے ناقد کے طور پر دیکھیں اور آپ کو یہ فیصلہ عین انصاف محسوس ہو۔ لیکن اس فیصلے کو دیکھنے اور سمجھنے کا ایک تیسرا طریقہ بھی ہے اور وہ یہ ہے کہ اسے صرف اور صرف ایک پاکستانی کے طور پر دیکھا جائے اور کسی ایک گروہ سے عقیدت اور نفرت کی بجائے قانون کے تناظر
مزید پڑھیے


گورنر راج ن لیگ کی آخری غلطی ہو گی؟

منگل 02  اگست 2022ء
آصف محمود
ن لیگ دو بڑی غلطیاں کر چکی، اب اگر وہ گورنر راج نافذ کرتی ہے تو یہ اس کی تیسری غلطی ہو گی جو آئندہ الیکشن سے پہلے اس کی آخری غلطی ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ غلطی ن لیگ کی ساری سیاست کو غیر فقاریہ بنا دے گی۔ پی ڈی ایم کے صدقے ن لیگ پہلے ہی پنجاب تک خود کو محدود کر چکی۔ سندھ اور کے پی پر وہ عملا اپنے دو حلیفوں کا حق تسلیم کر کے سمجھیے کہ دست بردار ہی ہو چکی۔ پنجاب میں اس کی مزاج پرسی یہ مجوزہ گورنر راج کر دے گا۔ ن
مزید پڑھیے


تین کہانیاں

هفته 30 جولائی 2022ء
آصف محمود
نفرت اور جنون نے اس معاشرے کا کیا حال کر دیا ہے، آئیے میں آپ کو تین کہانیاں سناتا ہوں۔ یہ صاحب پروفیسر ہیں۔ فارن کوالیفائڈ ہیں۔ پی ایچ ڈی ہیں بلکہ شاید پوسٹ ڈاکٹریٹ بھی کر رکھا ہے۔ ایک مشترکہ دوست کے ذریعے ان سے ایک تعلق استوار ہوا جو فیس بک ہی کی حد تک رہا مگر قریب دس سال پر محیط رہا۔ بادی النظر میں تعلق خاطر تھا۔ احترام کا رشتہ تھا۔ بے تکلفی نہ تھی۔ کچھ یاد کروں تو زیادہ نہیں تو درجن بھر کالم ایسے ہوں گے جن میں انہوں نے تحسین کے کلمات بھیجے ہوں
مزید پڑھیے



نواز شریف صاحب کو بھی سلام

جمعرات 28 جولائی 2022ء
آصف محمود
میاں نواز شریف صاحب کا عدلیہ کے خلاف تازہ ٹویٹ دیکھا تو گوہر ایوب خان صاحب کی کتاب Glimpses into the corridors of power یاد آ گئی۔ نواز شریف فرماتے ہیں:پاکستان کو تماشا بنا دیا گیا ہے۔تینوں جج صاحبان کو سلام۔ میرے بس میں ہوتا تو میاں صاحب کی خدمت میں ان کے اپنے سپیکر اور وزیر خارجہ کی کتاب بھیجتا اور عرض کرتا : پاکستان کو تماشا بنانے میں آپ کی خدمات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ آپ کو بھی سلام۔ یہ ان دنوں کی بات ہے جب سجاد علی شاہ صاحب چیف جسٹس تھے
مزید پڑھیے


سیاسی جماعت کیا ہوتی ہے؟

منگل 26 جولائی 2022ء
آصف محمود
ایک سیاسی جماعت کسے کہتے ہیں؟ کیا سیاسی جماعت صرف پارلیمانی پارٹی کا نام ہے؟ امریکہ میں دو بڑی سیاسی جماعتیں ہیں۔ڈیموکریٹک پارٹی اور ری پبلکن پارٹی۔امریکہ دنیا کی سب سے بڑی قوت ہے اور یہ دونوں جماعتیں امریکہ پر حکومت کرتی آئی ہیں۔ موجودہ امریکی صدر جو بائڈن کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے۔ لیکن کیا ہمیں معلوم ہے کہ اس پارٹی کی سربراہی کس کے پاس ہے؟اگر میںغلطی پر نہیں تو اس کے چیئر پرسن کا منصب جیمی ہیریسن کے پاس ہے۔ جیمی ہیریسن سینیٹ کے انتخاب میں شکست کھا گئے تھے۔ اب پارٹی کا سربراہ شکست کھا
مزید پڑھیے


انتخاب؟

هفته 23 جولائی 2022ء
آصف محمود
دنیا بھر میں انتخابات کے بعد ہیجان کم ہو جاتا ہے اور معاملات تھم سے جاتے ہیں لیکن ہمارے ہاں انتخابات کے بعد پھر ایک ہیجان اور انتشار کی کیفیات پیدا ہو جاتی ہیں۔سوال یہ ہے کہ ہم ایک ہی بار با معنی انتخابی اصلاحات کیوں نہیں کر لیتے ؟ انتخابی مہم کے اپنے تقاضے ہوتے ہیں ۔اس کے دوران کسی حد تک تلخی میں اضافہ ایک فطری سی بات ہے۔ لیکن انتخابات کے نتائج آ تے ہی چیزوں کو اپنے معمول کی جانب لوٹ جانا چاہیے۔ ہمارے ساتھ مگر عجب تماشا ہوتا ہے ۔یہاں انتخابات ختم ہوتے ہیں تو
مزید پڑھیے


افسران کے لیے ایگزیکٹو الائونس: یہ ملک ہے یا مال غنیمت؟

جمعرات 21 جولائی 2022ء
آصف محمود
ملک دیوالیہ ہونے کے خطرات سے دوچار ہے، اس خطرے سے بچنے کے لیے مہنگائی کا ایک پہاڑ لوگوں کی کمر پر رکھ دیا گیا ہے اوردوسری جانب ایک لنگر خانہ کھلا ہے۔ لنگر خانے میں دال کی صورت مال غنیمت بٹ رہا ہے۔ تازہ ترین اعلان یہ ہوا ہے کہ اسلام آباد میں گریڈ 17 سے 22 تک کے تمام افسران کے لیے ایک حیران کن ایگزیکٹو الائونس جاری کر دیا گیا ہے ۔الائونس کے نام پر ہونے والی بند ر بانٹ کی سنگینی ہی کیا کم تھی کہ واردات میں مزید کمال یہ کیا گیاہے کہ اس سے
مزید پڑھیے


الیکٹڈ یا سلیکٹڈ؟

منگل 19 جولائی 2022ء
آصف محمود
تو کیا فرماتے ہیں جناب بلاول بھٹو بیچ اس مسئلے کے، ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے الیکٹڈ ہیں یا سلیکٹڈ؟جان کی امان پائوں تو تہتر کے آئین کے تناظرمیں یہی سوال مولانا سے بھی پوچھا جا سکتا ہے کہ ’ نکے‘ نے ان بزرگان سیاست کا جو حشر کر دیا ہے، کیا یہ صرف یہود کی سازش ہے یا اس میں ہنود بھی شامل ہیں؟ تحریک انصاف کی مقبولیت کبھی بھی سوالیہ نشان نہیں تھا۔ کسی کو غلط فہمی تھی تو اس الیکشن نے دور کر دی ہو گی۔اصل معاملہ تحریک انصاف کی قیادت کی افتاد طبع ہے۔ یہ
مزید پڑھیے








اہم خبریں