Common frontend top

آصف محمود


اترتے جاڑے کا جنگل


جنگل میں جب ایک موسم چپ چاپ رخصت ہو رہا ہوتا ہے اور دوسرا موسم دبے پائوںاتر رہا ہوتا ہے تودل کی دنیا بھی جنگل کی طرح کچھ عجیب سی ہو جاتی ہے۔ اس کیفیت کو چرواہا سمجھ سکتا ہے یا کوئی آوارہ گرد۔ جنگل میں موسم اچانک نہیں بدلتا، یہ لمحہ لمحہ محسوس کرنے والا ایک عمل ہوتا ہے۔ جانے والا موسم ہاتھ تھام کر ندی کے اس پار تک لے جاتا ہے اور آنے والا موسم وادی کی وسعتوں میں آپ سے لپٹ جاتا ہے۔ایک لمحہ آتا ہے اداس کر جاتا ہے ، ہنستے ہنستے چپ لگ
منگل 01 نومبر 2022ء مزید پڑھیے

راج ناتھ کی دھمکی : ہم کہاں کھڑے ہیں؟

هفته 29 اکتوبر 2022ء
آصف محمود
27 اکتوبر کو جب ہمارے ہاں داخلی سیاست کے جھگڑے غیر معمولی اہتمام سے زیر بحث تھے، سری نگر میں کھڑے ہو کر بھارتی وزیر دفاع نے ایک بیان دیا۔ آپ ہماری اجتماعی رویے کی بے نیازی دیکھیے ، یہاں کسی نے اس بیان کا نوٹس تک نہیں لیا۔ جیسے تیسے کر کے 27 اکتوبر کو یوم سیاہ تو منا لیا گیا۔اب اس سوال پر غور کرنا چاہیے کہ داخلی سیاست کو کیا اگلے روز تک موخر نہیں کیا جا سکتا تھا؟کیا ہی اچھا ہوتا جس روز ہم کشمیریوں کے ساتھ مل کر یوم سیاہ منا رہے تھے اس روز
مزید پڑھیے


یوم سیاہ

جمعرات 27 اکتوبر 2022ء
آصف محمود
داخلی صف بندیوں میں الجھی قوم کو خبر ہو کہ آج’ یوم سیاہ‘ ہے۔ایک یوم سیاہ کشمیری قوم 27 اکتوبر کو مناتی تھی اور ایک مزید یوم سیاہ اس پر پانچ اگست کو مسلط کر دیا گیا ۔ ہم اپنے وزیر اعظم کی قیادت میں ایک جمعے کو پورے نصف گھنٹے کھڑے ہوئے اور اپنے تئیں سرخرو ہو گئے۔ اب ہم داخلی جھگڑوں کی غلاظت میں یوں دھنسے ہیں کہ قومی معاملات کی کوئی خبر ہی نہیں۔کشمیر کا تو اب یوم ہی نہیں سارے کے سارے شب و روز سیاہ ہو چکے ہیں۔ ایک طالب علم کے طور پر مجھے
مزید پڑھیے


کنٹینر ز : حکومت سے 10سوال

منگل 25 اکتوبر 2022ء
آصف محمود
عمران خان نے تو پتا نہیں لانگ مارچ لے کر آنا ہے یا نہیں لیکن پورا اسلام آباد کنٹینروں سے بھرا پڑا ہے۔ دیکھ کر خوف آتا ہے۔ ایسے لگتا ہے جیسے منگولوں کا کوئی لشکر شہر پر حملہ کرنے آرہا ہے شہر پناہ کی فصیل پرحفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ قائد اعظم یونیورسٹی سے لاء کی کلاس پڑھا کر نکلا تو ٹریل فائیو نے دریچہ دل پر دستک دی۔ میں نے گاڑی مارگلہ کی طرف موڑ دی۔ بری امام سے گزر کر ریڈ زون پہنچا تو ہر طرف کنٹینر ہی کنٹینر تھے ۔ ٹریل سے واپسی پر اسی راستے
مزید پڑھیے


مغل پولیس کیسی تھی؟

هفته 22 اکتوبر 2022ء
آصف محمود
ملکہ وکٹوریہ کی پولیس کا نامہ اعمال تو ہمارے سامنے ہے جو 1860 میں قائم کی گئی اور تھوری سی رفوگری کے باوجود آج بھی اپنے اسی نو آبادیاتی ڈھانچے پر قائم ہے اور اس ’’ خوبی‘‘ کا اعتراف پنجاب پولیس کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہے کہ ہم اسی ڈھانچے پر کھڑے ہیں جو برطانوی غلامی کے دور میں نیپئر صاحب نے وضع کیا تھا۔لیکن سوال یہ ہے کہ مغلیہ دور کی پولیس کیسی تھی؟ ایسٹ انڈیا کمپنی کے اعلی سطحی اہلکاروں کی تیار کردہ دستاویزات کے مطابق مغل پولیس کا ڈھانچہ اور اس کے اصول کچھ یوں
مزید پڑھیے



شاہ رخ جتوئی کیس: چند سوالات

جمعه 21 اکتوبر 2022ء
آصف محمود
شاہ رخ جتوئی سمیت شاہ زیب قتل کیس کے دیگر ملزمان کو بری کر دیاگیا ہے۔ اس پوری مشق سے چند اہم سوالات پیدا ہوتے ہیں۔ پہلے سوال کا تعلق ملزمان کے وکیل کے فہم مذہب سے ہے۔ ملزمان کے بری ہونے کے بعد ملزمان کے وکیل لطیف کھوسہ صاحب نے کہا کہ ’’ اسلام بھی اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ معاملات کوالجھانے کی بجائے خوشگوار انداز میں صلح کر لی جائے‘‘۔ ایک طالب علم کے طور پر میں جاننا چاہتا ہوں کہ اسلام نے ایسا کب اور کہاں کہا ہے؟ قتل کے مقدمات میں اسلام نے اگر
مزید پڑھیے


عمران خان کیوں جیتے؟

منگل 18 اکتوبر 2022ء
آصف محمود
عمران خان کی جیت کی وجوہات کیا ہیں؟ ان کا دور اقتدار تو ایک ڈرائونے خواب کی مانند تھا ، اس کے باوجود وہ جیت رہے ہیں تو اس کی وجہ کیا ہے؟ ایک وجہ تو ان کے کارکنان کسی دلیل سے بے نیاز ہیں اور کسی کارکردگی کی انہیں ضرورت نہیںلیکن ایک وجہ اس سے بھی بڑی ہے ۔ لوگ پوچھتے ہیں کہ عمران کو ووٹ نہ دیا جائے تو ان کو کیسے دیا جائے جو اس کے مقابلے میں ہیں؟عمران سے مایوسی اپنی جگہ لیکن ووٹر یہ جاننے کا حق تو رکھتا ہے کہ بلور صاحب سے عابد شیر
مزید پڑھیے


ضمنی انتخابات: شکر مولا دا، توں سنا

هفته 15 اکتوبر 2022ء
آصف محمود
ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔ ایک طرف وہ فریق ہے، جواسمبلیوں سے استعفے دے کر اسی اسمبلی کے لیے ضمنی الیکشن میں حصہ لے رہا ہے دوسری جانب وہ فریق ہے جو سارے استعفے قبول کر نے کی بجائے مرضی کے حلقوں سے استعفے قبول کر کے ہوم گرائونڈ پر میلہ لوٹنا چاہتا ہے۔ عوام جائیں بھاڑ میں ، ان کی اور ملک کی مالی حالت کی کسی کو پرواہ نہیں ، قومی خزانے پر سیاستیں ہو رہی ہیں۔ ایک طرف تحریک انصاف ہے ، وہ نہ ضابطے کے مطابق استعفے دے رہی ہے نہ وہ اسمبلی میں جا رہی ہے۔
مزید پڑھیے


ہراسانی کا قانون: تصویر کا دوسرا رخ

جمعرات 13 اکتوبر 2022ء
آصف محمود
خواتین کو ہراساں کیا جائے تو قانون موجود ہے اور ہر ورک پلیس پر اس کا ابلاغ بھی اہتمام کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ ایسا ہونا بھی چاہیے کیونکہ یہ ایک ایسا غلیظ جرم ہے جسے نظر انداز کرنا معاشرے کی بنیادیں ادھیڑنے کے مترادف ہے۔لیکن فرض کریں کوئی خاتون کسی مرد پر جھوٹا الزام عائد کر دیتی ہے کہ اس نے مجھے ہراساں کیا اور محکمانہ انکوائری کے بعد ثابت ہو جاتا ہے یہ الزام جھوٹا تھا تو اس شخص کے پاس ازالے کی کیا صورت ہے جس کی عزت ، وقار اور کردار کا تماشا بنایا گیا؟۔۔۔۔۔کیا قانون
مزید پڑھیے


اسحاق ڈار آئی ایم ایف کو کتنا جانتے ہیں؟

منگل 11 اکتوبر 2022ء
آصف محمود
اسحاق ڈار صاحب نے عمران خان جیسے لہجے میں ارشاد فرمایا ہے کہ ایک تو آپ نے گھبرانا بالکل نہیں ہے کیوں کہ آئی ایم ایف کو تو میں اچھی طرح جانتا ہوں۔سوال مگر یہ ہے وہ آئی ایم ایف کو کتنا جانتے ہیں ؟ نیز یہ کہ اگر آئی ایم ایف بھی انہیں اچھی طرح جانتی ہوئی تو پھر ہمارا کیا بنے گا؟ یہ ہیرو ، سپر مین اور ٹارزن کا تصور عمران خان نے متعارف کرایا۔عوام کے سامنے کوئی منصوبہ یا لائحہ عمل رکھنے کی بجائے صرف یہ کہا گیا کہ بس ایک دیانت دار کپتان کے آنے کی
مزید پڑھیے








اہم خبریں