Common frontend top

افتخار گیلانی


کشمیر کے گلیشیروں کی تباہی کسی ایٹمی جنگ سے کم نہیں…(2)


دوسری طرف ہندو شدت پسند لیڈروں نے بھی پورے ملک میںمہم شروع کرکے بڑے پیمانے پر ہندووں کو امرناتھ کی یاترا کیلئے راغب کرنا شروع کردیا۔ اتراکھنڈ کے چار دھام کی طرح امر ناتھ کو بھی سیا حت اور بھارت کی شدت پسند قومی سیاست کے ساتھ جوڑنے کی کوششیں کی گئیں۔ پروفیسر کول کے مطابق اگر اس علاقے میں اسی طرح ہزاروں یاتریوں کی آمدورفت کا سلسلہ جاری رہا تو ماحولیات اور گلیشیر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔لیکن اس مشورے پر کان دھرنے کے بجائے بھارتی حکومت زیادہ سے زیادہ یاتریوں کو بال تل کے راستے ہی
بدھ 03 نومبر 2021ء مزید پڑھیے

کشمیر کے گلیشیروں کی تباہی کسی ایٹمی جنگ سے کم نہیں

منگل 02 نومبر 2021ء
افتخار گیلانی
سکاٹ لینڈ کے دارالحکومت گلاسگو میں جہاں اس وقت 26ویں عالمی ماحولیاتی کانفرنس کا آغاز ہو چکا ہے، چاہئے تھاکہ جنوبی ایشیائی ممالک ماحولیاتی مسائل پر کوئی مشترکہ حکمت عملی اپناتے، اس پورے خطے میں ہر سال کہیں خشک سالی، تو کہیں سیلاب، تپش، سمندری طوفان اور اب جاڑوں میں ہوائی آلودگی کی وجہ سے سینکڑو ں افراد لقمہ اجل ہو جاتے ہیں۔ 2009میں کوپن ہیگن میں اسی طرح کی کانفرنس سے قبل اس وقت بھارت کے وزیر ماحولیات جے رام رمیش نے پاکستانی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ اقبال خان سے ملاقات کے بعد بتایا تھا کہ دونوں ممالک ماحولیات
مزید پڑھیے


رگھناتھ کستور اور ابن حسام کا کشمیر ……(3)

جمعرات 28 اکتوبر 2021ء
افتخار گیلانی
بقول شیخ محمد عبداللہ ’’پنڈتوں کے جذبہ امتیاز کو تقویت دینے کے لیے آدتیہ ناتھ بھٹ کو ان کی مراعات کا نگہبان مقر ر کیا۔ جنوبی و شمالی کشمیر میں کشمیری پنڈت ہی گورنر بنائے گئے‘‘۔ افغان دورکی ظلم و ستم کی کہانیاں جہاں کشمیر میں زباں زدِ عام ہیں، اس وقت بھی کشمیری پنڈت ظالموں کی صف میں اپنے ہم وطنوں سے کٹ کر کھڑے تھے۔ بلند خان سدوزئی نے کیلاش در پنڈت کو وزیر اعظم بنایا تھا۔ حاجی کریم داد خان نے پنڈت دلا رام کوپیش کار کا عہدہ دیا تھا۔ افغان حکومت کے زوال کے بعد
مزید پڑھیے


رگھناتھ کستور اور ابن حسام کا کشمیر ……(2)

بدھ 27 اکتوبر 2021ء
افتخار گیلانی
جب میرے دادا کا انتقال ہوا، تو کستور نے ہی قطعہ میں تاریخ لکھی ، جو ان کے مرقد پر لگائی گئی تھی۔ میرے جرنلزم میں آنے کی ایک وجہ بھی ایک کشمیری پنڈت دوست راجیش کرشن تھے، جو کشمیر یونیورسٹی کے ماس کمیونیکیشن شعبہ کے پہلے بیچ کے طالب علم تھے۔میں ابھی کالج میں ہی زیر تعلیم تھا۔ جرنلز م کے ساتھ میرا شغف دیکھ کر وہ سری نگر سے جب سوپور اپنے گھر آتے تھے، تو میری حوصلہ افزائی کرکے رہنمائی بھی کرتے تھے۔ ہمارے محلے کے مشرقی سرے پر جامع قدیم میں آسودہ حال پنڈت آباد تھے۔
مزید پڑھیے


رگھناتھ کستور اور ابن حسام کا کشمیر

منگل 26 اکتوبر 2021ء
افتخار گیلانی
اسی سال مارچ میں بھارت کے سابق وزیر خارجہ یشونت سنہا، سابق معروف بیوروکریٹ اور سابق چیئرمین ماینارٹیز کمیشن وجاہت حبیب اللہ ، بھارتی فضائیہ کے ائروائس مارشل کپل کاک، سوشل ورکر سوشوبھا بھاروے اور سینئرصحافی بھارت بھوشن نے ’فکرمند شہریوں‘‘ (Concerned Citizens's Group) کے ایک گروپ کے نام سے جب کشمیر کا دورہ کیا، تو وہاں رہنے والے کشمیری پنڈتوں نے ان سے اس خدشے کا اظہارکیا کہ: ’’ بھارت میں انتخابات سے قبل کہیں وہ کسی False Flag آپریشن کا شکار نہ ہوجائیں، تاکہ اس کو بنیاد بناکر بھارت میں ووٹروں کو اشتعال و ہیجان میں مبتلا
مزید پڑھیے



دو سائنسدانوں کی کہانی اور بھارت، پاکستان کے ایٹم بم…(2)

جمعرات 21 اکتوبر 2021ء
افتخار گیلانی
اسکے تین سال بعد 2018میں انسٹی ٹیوٹ آف ڈیفنس اسٹڈیز کے ایک پروگرام میں مئی 1998کو جوہری دھماکے کرنے والی سائنسدانوں کی ٹیم کے سربراہ کے سنتھانم نے اسکی تصدیق کی کہ عبدالکلام کا جوہری تجربوں سے ،نہ بم بنانے کے پراجیکٹ کے ساتھ کوئی لینا دینا تھا۔ مجھے یاد ہے کہ اس تقریب میں بھارت کے چنیدہ ہ اسٹریجک دماغ موجود تھے۔ سنتھانم نے اس دن اپنے دل کے سبھی پھپھولے کھول دئے۔ ان کا کہنا تھا کئی افراد اور اداروں کو کریڈیٹ لینے کا خبط سوار ہو گیا ہے۔ ڈاکٹر کلام کا اور ممبئی کے بابا اٹامک ریسرچ
مزید پڑھیے


دو سائنسدانوں کی کہانی اور بھارت، پاکستان کے ایٹم بم

منگل 19 اکتوبر 2021ء
افتخار گیلانی
28مئی، 1998کو بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کی پریس گیلری سے میں 11اور 13مئی کو راجستھان کے پوکھران میں کئے گئے جوہری دھماکوں پر جاری بحث کورکر رہا تھا۔ بحث کی شروعات میں اس دن صبح وزیر داخلہ لال کشن چند ایڈوانی نے کہا تھا کہ ایٹمی تجربوں نے خطے میں طاقت کا توازن بھارت کے پلڑے میں ڈال دیا ہے اور ایک نئے موافق تزویراتی حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ اس سے قبل پارلیمانی امور کے وزیر نے پاکستان کا نا م لیکر کہا کہ بھارت دوہاتھ کرنے کیلئے اب تیار ہے اور پاکستانی حکمرانو ں
مزید پڑھیے


بھارت کا اگلا وزیر اعظم کون؟

منگل 12 اکتوبر 2021ء
افتخار گیلانی
بھارت میں عام انتخابات میں ابھی اڑھائی سال باقی ہیں۔ مگر اپوزیشن خاص طور پر کانگریس کی حالت زار دیکھ کر لگتا ہے کہ حکمران ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ہی یہ معرکہ تیسری بار سر کر لے گی۔ کسانوں کی ملک گیر ایجی ٹیشن، حکومت کیلئے ایک بڑا چیلنج تو ہے، مگر اپوزیشن ابھی تک اسکا خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھا پا رہی ہے۔ کانگریس میں سر پھٹول جاری ہے ۔ 2004کے برعکس سیکولر اور لبرل فورسز کو یکجا کرنے کے بجائے پچھلے کئی انتخابات میں وہ راہول گاندھی کی قیادت میں سافٹ ہندوتوا کے
مزید پڑھیے


کرپشن کی جڑ:الیکشن میں ہوش ربا اخراجات……(2)

بدھ 29  ستمبر 2021ء
افتخار گیلانی
سینٹر فار میڈیا اسٹیڈیز کی ایک رپورٹ کے مطابق 2019کے انتخابات میں بھارت میں سیاسی پارٹیوں اور الیکشن کمیشن نے کل ملا کر 600بلین روپے خرچ کئے۔ جس میں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی نے 270بلین روپے خرچ کئے۔ یعنی فی ووٹر 700روپے خرچ کئے گئے ہیں اور ایک پارلیمانی حلقہ میں 100کروڑ یعنی ایک بلین روپے خرچ کئے گئے ۔ تقریبا 200بلین روپے ووٹروں میں بانٹے گئے، 250بلین روپے پبلسٹی پر خرچ کئے گئے اور 50بلین روپے لا جسٹکس وغیرہ پر خرچ کئے گئے۔ ماضی کی طرح سیاسی پارٹیاں اب عوامی چندہ پر چلتی ہیں نہ الیکشن میں نامزد
مزید پڑھیے


کرپشن کی جڑ: الیکشن میں ہوش ربا اخراجات

منگل 28  ستمبر 2021ء
افتخار گیلانی
ایک دہائی سے زائد عرصہ قبل بھارت کی معروف جواہر لال یونیورسٹی سے فارغ التحصیل میرے ایک ساتھی کو سیاست میں شامل ہونے کا شوق چرایا۔صوبہ اترپردیش کے ایک قصبہ میں اپنے کاروبار کے ساتھ کئی برسو ں سے انہوں نے حق اطلاعات کے قانون کا سہارا لیکر مقامی طور پر کرپشن کے خلاف جنگ شروع کی تھی اور اسکے علاوہ ان کی سعی سے عوام کیلئے بنیادی ضروریات یعنی پانی ، بجلی اور سڑک کی فراہمی آسان ہو گئی تھی۔ بطور ایک آزاد امیدوار انہوں نے نگر نگم یعنی میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین کا انتخاب لڑا اور اس عہدے
مزید پڑھیے








اہم خبریں