Common frontend top

سینیٹر(ر)طارق چوہدری


افغانستان ۔سب دیکھیں گے!


یقینا یہ وہ طالبان نہیں ہیں جو 1996ء میں افغانستان میں جاری لڑائی‘بھڑائی‘چھینا جھپٹی اور خانہ جنگی سے تنگ کر آ کر مدرسوں کے صحن اور مسجدوں کے ہجروں سے نکلے اور آپس میں دست و گریبان ہم وطنوں کو بزور قوت نہ صرف ایک دوسرے سے الگ کیا‘خون بہانے سے روکا بلکہ ان کا مکمل خاتمہ کر کے حکومت و اقتدار پر قبضہ کر لیا‘اگرچہ وہ حکومت و سلطنت کے فن آشنا نہیں تھے نہ ہی انہیں اسے سمجھنے‘سیکھنے کا زیادہ موقع مل سکا،پھر بھی انہوں نے اپنے ہم وطن شہر شاہ سوری‘کی طرح غیر معمولی لیاقت اور حسن
اتوار 05  ستمبر 2021ء مزید پڑھیے

تیسری عالمی جنگ

اتوار 29  اگست 2021ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
یہ تیسری عالمی جنگ تھی جو افغانستان میں لڑی گئی، اس کالم کو ’’تیسری عالمی جنگ ‘‘کا عنوان دینے سے پہلے حاجی اسلم صاحب سے مشورہ کیا تو انہوں نے حیرت کے ساتھ سوالیہ نظروں سے میری طرف دیکھا توان سے عرض کیا کہ کیا ساری کی ساری دنیااس جنگ میں شریک نہیں تھی؟ یہ پہلی جنگ ہے جس میں ’’اقوام متحدہ‘‘ سمیت ہر ملک نے کسی نہ کسی طرح شرکت کی۔ اقوام متحدہ جو قوموں کو جنگوں سے باز رہنے کے لیے بنایا گیا وہ بھی ایک فریق کی طرح اس جنگ میں شریک ہوگیا۔ ماضی کی عالمی جنگوں
مزید پڑھیے


کمالِ ہم نشیں

اتوار 22  اگست 2021ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
ہم تین بھائی شادی میں شرکت کیلئے رحیم یار خان میں ہیں، خالد بھائی اور ہارون الرشید کے ساتھ۔ بارات کتنے بجے آئے گی؟ہارون الرشید نے پوچھا۔ 12بجے دوپہر کیلئے کہہ رہے تھے مگر ایک بجے سے پہلے آنے کی نہیں۔ یار، بڑی گڑ بڑ ہوجائے گی، اخبار کے لیے ابھی کالم بھی نہیں بھیجا اور رات دس بجے سے پہلے ہر صورت لاہور میںدفتر پہنچنا ہوگا، ٹیلی ویژن کے پروگرام سے رخصت تو ممکن ہی نہیں، پھر اچانک میرے ہاتھ میں پکڑی کتاب کو دیکھتے ہوئے پوچھا ، یہ کونسی کتاب ہے؟’’کمالِ ہم نشیں‘‘۔ کیا کہا؟’’کمالِ ہم نشیں‘‘ میں
مزید پڑھیے


افغان باقی‘کہسار باقی

اتوار 15  اگست 2021ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
افغانستان کے جنگجو طالبان کی حکمت عملی (سٹریٹجی )منصوبہ بندی (پلاننگ) اور جنگی حربے(ٹکیکٹس) جنگ کے مانے ہوئے تینوں شعبوں میں طالبان جنگجوئوں کی قیادت امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے مقابلے میں کہیں برتر معیار کی حامل ہے۔گزشتہ ایک صدی کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو ٹیکنالوجی میں برتری کے باوجود امریکی افواج اور اس کے خفیہ ادارے ایک اوسط درجے کی کارکردگی اور ذہانت کا ثبوت بھی نہیں دے سکے۔خفیہ اداروں کی طرف سے دی گئی معلومات ناقص اور اس پر استوار منصوبہ بندی کو کم از کم لفظوں میںبھی بدترین ہی قرار دیا جا سکتا ہے۔افغانستان میں
مزید پڑھیے


کوئی ہے‘کوئی نہیں؟

اتوار 01  اگست 2021ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
روزنامہ 92میں پہلا کالم پاکستان کی سیاست میں پیدا شدہ خلا کے بارے میں لکھا تھا، فطرت کااصول ہے‘کہیں بھی خلا باقی نہیں رہنے دیتی‘ اسے بہرصورت پر ہونا ہوتا ہے۔حالیہ برسوں میں پیپلز پارٹی سیاست کے میدان میں بتدریج پسپا ہوتے ہوئے سندھ کے دیہی علاقوں میں سمٹ کر رہ گئی‘اس خلا کو تحریک انصاف نے عمران خاں کی قیادت میں تیزی سے اور کامیابی کے ساتھ پر کر دیا‘2011ء کے بعد عوامی مقبولیت کے اعتبارسے تحریک انصاف سب سے مقبول اور پاکستان کی قومی سطح پر واحد سیاسی جماعت ہے‘جو ملک کے ہر خطے اور ہر طبقے میں
مزید پڑھیے



منفرد پاکستان

اتوار 25 جولائی 2021ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
پاکستان دنیا کے نقشے پر ایک منفرد حقیقت ہے،دوستوں پر آنے والے ہر برے وقت میں بھروسے کے قابل،مضبوط سہارا اور دشمنوں پر طاری رہنے والی مستقل دہشت۔جس کا بھید کھلے نہ وضاحت ہو۔مسلمان ملکوں پر دشمن کی طرف سے مسلط کردہ جنگ کی صورت میںمضبوط حلیف اور آپس کے تنازعات میں منصف ،بااعتماد ،مصالحت کنندہ اور ثالث۔ تحریک پاکستان کے دوران گول میز کانفرنس میں شرکت کے لیے جاتے ہوئے قائد اعظم محمد علی جناح نے مصر میں مختصر بیان کیا،مصر اور فلسطین کے علماء نے ان سے ملاقات کی۔ علماء ہند کی طرح ان کا بھی موقف تھا
مزید پڑھیے


’’پھلاہی والے‘‘چوہدری ظفر اقبال

اتوار 18 جولائی 2021ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
سجاد حیدر کا دم غنیمت ہے ، تحریکِ انصاف ضلع فیصل آباد کے دائمی صدر اور سدا بہار شخصیت کے ساتھ کہ ان کی صدارت کو کبھی زوال آیا،نہ ان کی بہار نے خزاں جھیلی ،سجاد حیدر کی وجہ سے پرانے دوستوں کی خوشی ،غم کی خبریں بروقت مل جاتی ہیں اور بعض بھولے وعدے بھی بروقت یاد دلایا کرتے ہیں، اس لیے کئی موقعوں پر وعدہ خلافی سے بچ نکلے، گذشتہ اتوار ان کا فون آیا، یہی کوئی سہ پہر چار بجے ، پوچھا آپ گھر پر ہیں؟ ہاں ، گھر پہ ہوں۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ جانے کے لیے
مزید پڑھیے


طالبان کی پیش قدمی

اتوار 11 جولائی 2021ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
عالمی ذرائع ابلاغ جو پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ کا حصہ ہیں ان کا دکھ سمجھ میں آنے والی بات ہے لیکن پاکستان کے اندر بھی ایک طبقہ ایسا ہے جو بظاہر بڑا لبرل ،غیرجانبدار اور وسیع الظرف بننے کا ڈرامہ رچاتاہے لیکن اگر کہیں پاکستانی عوام کی خوشی کا کوئی پہلو نظر آئے تو ان کے دل میں درد اور سینے میں جلن ہونے لگتی ہے۔ آج کل یہی نام نہاد لبرل دانشور اس بات پر ’’پِس‘‘ گھول رہے ہیں کہ افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی پر پاکستانی عوام خوشی اور جوش وخروش کا اظہار کیوں کررہے ہیں؟ کیا
مزید پڑھیے


Strategic depth

اتوار 04 جولائی 2021ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
دفاع کے لئے مطلوب جغرافیائی وسعت اور گہرائی‘ افغانستان کے حوالے سے سٹریٹجک ڈیتھ کی اصطلاح پہلے پہل 1980ء کی دہائی میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے استاد جنرل مرزا اسلم بیگ نے استعمال کی جو ضیاء الحق کی شہادت کے بعد پاکستان کی بری فوج کے سربراہ مقرر ہوئے۔1965ء کی جنگ کے دوران پاکستان کے مسافر بردار اور بعض جنگی طیارے بھی ایران کے مختلف ہوائی اڈوں پر منتقل کر دیے گئے تھے تاکہ نہ صرف یہ طیارے محفوظ رہیں بلکہ اپنے ہوائی اڈے بلا تردد دفاعی اور جنگی ضرورتوں کے لئے بآسانی دستیاب ہوں۔ ایران کی دوستی اور ہمسائیگی
مزید پڑھیے


افغانستان ۔ وسیع البنیاد حکومت

اتوار 27 جون 2021ء
سینیٹر(ر)طارق چوہدری
ہندوستان کی ریاست کپورتھلہ کے مستری محمد صدیق تحریک آزادی کا منفرد ، قابل ذکر اور معروف کردار تھے، آزاد منش ، درویش ،مولانا ابوالکلام آزاد بھی ان کے قریبی دوست بلکہ بڑی حد تک عقیدت مند تھے، کپورتھلہ کے سکھ راجہ اور اسکے مسلمان وزیراعظم بھی مستری صاحب کے قدردانوں میں تھے ، مستری صاحب کا قریب جنگل میں بسیرا تھا، چھوٹی سی جھونپڑی، جھونپڑی سے دور بڑی سڑک پر انہوں نے جلی حروف میں بورڈ لگا رکھا تھا، دائرہ ٔ امن وسلامتی۔یعنی ان کی جھونپڑی دائرۂ امن وسلامتی تھی، بورڈ کے نچلے حصے میں لکھا تھا، میں کسی
مزید پڑھیے








اہم خبریں