کراچی (سٹاف رپورٹر)چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ اورجسٹس عمرسیال پرمشتمل 2 رکنی بینچ نے بدعنوانی کے اہم کیسزمیں نیب پراسیکیوشن کی جانب سے مؤثرپیروی کی ناکامی پربرہمی کا اظہارکرتے ہوئے 2 ریفرنسزکی 2 ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے نیب کراچی کوتو بند کردینا چاہیے ،نیب سندھ کے ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نے استعفیٰ دے رکھا ہے ،کیس کے 15 دن نیب پراسیکیوٹرکوئی اورہوتا ہے ،16 ویں دن کوئی اور17 ویں نیا پراسیکیوٹرآکرکہتا ہے مجھے تو کچھ پتہ ہی نہیں،پراسیکیوٹرزنیب کے تفتیشی افسران کا منہ تکتے رہ جاتے ہیں،چیف جسٹس نے نیب سے استفسارکیاپلی بارگین سے متعلق نیب کی ایس اوپی کیا ہے ؟۔ تفتیشی افسرنے کہاپلی بارگین کی درخواست پرنیب کو 2 ماہ میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے ،چیف جسٹس نے کہاپلی بارگین کیسے کی جاتی ہے ہمیں سب معلوم ہے ،یہ پیش رفت ہے آپکی کہ ملزمان پلی بارگین کررہے ہیں،عدالت نے پولیس میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق غلام سرور ابڑو کیخلاف 2 ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی جبکہ کرپشن کے ایک اورکیس میں ملزم عمرشریف،اعجازشیخ اوردیگرکیخلاف 25 اگست کو جواب طلب کرلیا۔ٹی ایم او لاڑکانہ،سکھراورحیدرآباد کے منصوبوں میں بدعنوانی کیس کی انکوائری چاربرس سے زیرالتواء ہونے پرچیف جسٹس نے نیب پراسیکیوٹرزاہد بالادی کوجھاڑپلادی اورانچارج پراسیکیوشن کو طلب کرلیا،عدالت نے ملزم سلیم جہانگیراوریارمحمد کی ضمانت میں 25 اگست تک توسیع کردی۔