پشاور، بنوں، کابل(92نیوز رپورٹ، نمائندہ 92نیوز، صباح نیوز)افغان حکومت نے پناہ گزین متاثرین وزیرستان کو پاکستان واپس آنے سے روکتے ہوئے مختلف حیلے بہانوں سے انہیں تنگ کرنا شروع کردیا ۔صباحنیوز کے مطابق افغانستان میں وزیرستان کے شہریوں اور متاثرین کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ۔ پکتیا اور پکتیکا میں افغان فورسز نے پاکستان کی جانب سے متاثرین کی واپسی کیلئے بھیجے گئے فارم پھاڑ دیئے ہیں اور فارم لے جانے والے افراد کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا ۔ خوست کے گولان متاثرین کیمپ میں شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے ۔ پاکستانی شہریوں نے بتایا کہ پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے بعد افغان فورسز کا رویہ انتہائی ظالمانہ ہے ، ہم وزیرستان واپس جانا چاہتے ہیں مگر افغان فوج ہمارے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کررہی ہے ۔ کابل خیل قوم کے عمائدین نے افغان حکومت سے معاملے کی تحقیقات کرنے اور انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا اور پاکستانی حکومت سے مداخلت کی اپیل کی ۔ادھر افغان حکومت نے برمل واقعہ پر آزاد تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کا اعلان کر دیا، کمیشن تحقیقاتی رپورٹ صدر کو پیش کریگا۔ واضح رہے کہ سوموار کو پاک افغان سرحدی علاقہ برمل میں افغان سپیشل فورس نے 8پاکستانیوں کو گھروں سے نکال کر فائرنگ کرکے شہید کر دیا تھا ، مقتولین کا تعلق شمالی وزیرستان کے ملک شاہی کبل خیل قبیلے سے تھا ۔