سری نگر ( نیٹ نیوز) برطانیہ 1947 میں برصغیر سے نکلا تو تمام آزاد ریاستوں کو اختیار دیا گیا کہ وہ اپنی مسلمان یا ہندو آبادی کے اکثریت کے تناظر میں پاکستان اور بھارت میں سے کسی ایک کا انتخاب کرلیں، اس فارمولا کے تحت آزاد جموں و کشمیر کو پاکستان کے ساتھ ملنا تھا کیونکہ اس کی 77 فیصد آبادی مسلمان تھی۔ تاہم ایک کشمیر ی ہونے کی بنا پر نہرو کو کشمیر کا پاکستان کے ساتھ جانا برداشت نہیں ہوا۔ ہندو آر ایس ایس کے جنگجوؤں اور ڈوگرہ راج کے اہلکاروں نے جموں و کشمیر پر حملہ کردیا اور ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام کردیا۔ بھارتی درندوں کے اس ہولناک اقدام پر 22 اکتوبر کو پشتون اور کشمیری رضا کاروں نے کشمیر کو آزاد کرنے کی مہم کا آغاز کردیا، اس مہم سے مہاراجہ ہری سنگھ سٹپٹا گیا اور اس نے بھارت سے مدد کی اپیل کردی۔ پہلے سے قبضہ کے خواہاں بھارت نے فوری طور پر 26 اکتوبر 1947 کو سری نگر میں اپنی فوج بھیج دی اور اس وقت مہاراجہ ہری سنگھ نے بھارت سے الحاق کے خط پر دستخط کردئیے ، اکتوبر کی آزادی کشمیر کی اسی مہم کے نتیجے میں پشتون اور کشمیر رضا کاروں نے بھارت فورسز کا مقابلہ کیا اور کشمیر کا ایک حصہ آزاد کرا لیا ، اس حصہ کا نام بعد ازاں آزاد جموں و کشمیر رکھا گیا۔ اکتوبر 1947 میں شروع اسی مہم سے گھبرا کر بھارت معاملہ کو اقوام متحدہ میں لے گیا اور اقوام متحدہ نے اپنی قرار داد 47 منظور کی، اس قرار داد میں کہا گیا کہ کشمیریوں کو حق رائے دہی کا خیال رکھا جانا چا ہیے ۔ نہرو نے کہا ’’ میں بارہا کہ چکا ہوں کہ امن قائم ہوتے ہی کشمیروں کو حق رائے دہی یا ریفرنڈم کے ذریعہ اپنے الحاق کا فیصلہ کرنا چاہیے ‘‘ ۔ بھارت اب بھی اپنے بانیوں کے اس وعدہ پر عمل سے گریزاں ہے ۔ پانچ اگست 2019 کو بھارت نے پھر مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی ہے اور انسانی حقوق کے معاہدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا ہے ۔ کشمیر میں قتل عام کیا جارہا ہے اور شہریت کے متنازع قانون کے تحت کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی شروع کردی گئی۔ کشمیر میں سیاسی قیادت کو زبردستی نظر بند کردیا گیا اور انہیں سائیڈ لائن کردیا گیا ہے ۔ 1987 میں کشمیر سے اٹھنے والی تحریک آزادی تاحال جاری ہے اور بھارتی قبضے ، پیلٹ گن کے استعمال، کشمیری خواتین سے زیادتیوں، قتل، حراستوں اور بڑی قبروں کے انکشافات کے باوجود یہ تحریک آزادی جاری ہے ۔ کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی اس لڑائی میں پاکستان کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے ۔ 22 اکتوبر وہ دن ہے جب 1947 میں کشمیری اپنے حق کے دفاع کیلئے اٹھ کھڑے ہوئے تھے اور انہوں نے بھارتی حکومت کے مظالم اور ناانصافیوں کے سامنے سرنگوں ہونے سے انکار کردیا تھا۔