لندن (غلام حسین اعوان ،مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی المعروف بوم بوم آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان کو کشمیر نہیں چاہئے اور نہ یہ بھارت کو دیا جائے ، کشمیر کو الگ ملک بنا دیا جائے ۔ پاکستان سے توپہلے چار صوبے ہی نہیں سنبھالے جا رہے ۔ برطانوی پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم میں شاہد آفریدی فائونڈیشن کے زیر اہتمام چیرٹی ایونٹ میں شرکا کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کا مسئلہ کوئی مسئلہ نہیں ۔کشمیر کو آزاد ملک بنا دو تاکہ کم از کم انسانیت تو زندہ رہے گی اور جو لوگ وہاں مر رہے ہیں یہ سلسلہ تو رکے گا۔ دنیا میں کہیں بھی کسی بھی مذہب کا کوئی شخص مرے تو بہت تکلیف ہوتی ہے ۔انسانیت کا احترام کیا جانا چاہئے ۔ وزیراعظم عمران خان آنیوالی نسلوں کیلئے کچھ کرنا چاہتے ہیں تو کرپشن کا خاتمہ اور سب کیلئے تعلیم مہیا کریں۔ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن کا ہے جس کو ختم کرنے کیلئے عمران خان کوشش کررہے ہیں۔ عمران خان کو چاہئے کہ وہ ملک میں تعلیم کے فروغ کیلئے کام کریں۔ میرا ابھی سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں ۔ اس موقع پرشاہد آفریدی نے برطانیہ میں زیرتعلیم پاکستانی طلبہ کو اپنی فائونڈیشن کے حوالے سے آگاہ کیا۔پاکستان کی کرکٹ پر بات کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم کی جیت کیلئے پرامید ہوں۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کی پرفارمنس بہت اچھی جا رہی ہے اور وہ ورلڈ کپ جیتنے کی اہلیت رکھتی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کے لوگ شاہد آفریدی اور پاکستانی ٹیم سے بے حد پیار کرتے ہیں اور اسکی قیمت بھی چکاتے ہیں۔تقریب کا انعقاد ایم پی رحمٰن چشتی نے کیا تھاجبکہ شاہد آفریدی فائونڈیشن یوکے کی ڈائریکٹر صائمہ خان بھی موجود تھیں۔پروگرام کی خاص بات اس میں لندن کے مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم پاکستانی طلباو طالبات کی شرکت تھی۔بعدازاں لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بوم بوم آفریدی نے کہا کہ بھارتی میڈیا میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کررہا ہے ۔کشمیری عوام پاکستان سے محبت کرتے ہیں، ان کو انکاحق ملنا چاہئے ۔ میں کشمیریوں کی عظیم جدوجہد کی قدر کرتا ہوں۔کشمیر کے حوالے سے ،میری گفتگو میں ردوبدل کرکے پیش کیا گیا۔کشمیری پاکستان کرکٹ ٹیم کی جیت پر خوش ہوتے ہیں۔میں اپنے وطن سے بہت محبت کرتا ہوں اور اپنے ملک کیلئے جذباتی ہوں۔