لاہور(جوادآراعوان)پاکستان نے ایران اور سعودی عرب میں تعلقات کی بہتری کیلئے سفارتی کوششوں کا پہلا رائونڈ شروع کردیا جس میں بیک چینل ڈپلومیسی کو استعمال کیا جا رہا ہے ۔ڈپلومیٹک آفیشلز نے روزنامہ 92نیوز کو بتایا کہ پاکستان مشرق وسطی کے دو دوست اسلامی ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کیلئے کچھ کام پہلے سے کر رہا تھا لیکن اس ضمن میں تازہ سفارتی کوشش کا آغاز امریکہ اور سعودی عرب کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو درخواست کے بعد کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پہلے رائونڈ میں بیک چینل ڈپلومیسی میں کسی بڑی پیشرفت کے بعد فرنٹ چینل ڈپلومیسی کو اوپن کیا جائے گا۔بیک چینل ڈپلومیسی کے ذریعے تہران سے رابطوں کا آغاز کر دیا گیا ہے جس میں دو برادر اسلامی ممالک کے درمیان غلط فہمیوں اور تعلقات کی خرابی بننے والے معاملات کو زیر بحث لایا جا رہا ہے اور اس حوالے سے دونوں اطراف سے مختلف تجاویز پیش کی جارہی ہیں جن کی روشنی میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان مفاہمت کی فضا کو بحال کر کے دونوں اسلامی ممالک کو قریب لاکر مشرق وسطی اور خطے کی ترقی اور دیرپا امن کیلئے آگے بڑھا جا سکے ۔انہوں نے بتایا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان مفاہمت اور تعلقات کی بہتری کیلئے بیک چینل مشن میں سفارتکاری کے ان ماہرین کی خدمات بھی لی جا رہی ہیں جو مختلف اوقات میں ایران اور سعودی عرب میں سفارتکاری کے فرائض سرانجام دے چکے ہیں اور وہ تہران اور ریاض کی اسٹیبلشمنٹ میں گہرے روابط رکھتے ہیں۔وزیر اعظم کو بیک چینل کوششوں کے حوالے سے بریف کیا جاتا رہے گا جبکہ وزیراعظم اس حوالے سے متعلقہ حکام سے خود بھی آگاہی لیتے رہیں گے ۔ڈپلومیٹک آفیشلز نے بتایا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بہتری خاصا مشکل ٹاسک ہے لیکن وہ امید کرتے ہیں پاکستان کی کوششوں سے تہران اور ریاض کے درمیان مفاہمت پیدا کرنے کیلئے بریک تھرو ہو گا۔