چارسدہ،کراچی (نمائندہ 92نیوز،سٹاف رپورٹر)کومتی اتحادی جماعت ایم کیو ایم اور اے این پی کا جمہوریت کیلئے مشترکہ جدو جہدکرنیکااعلان، متحدہ نے ن لیگ قیادت سے بھی ٹیلیفونک رابطہ کر لیا ۔ایم کیو ایم کے وفد نے ولی باغ چارسدہ کا دورہ کیا اور ولی خان اور بیگم نسیم ولی خان کی قبروں پر گئے ، ایم کیو ایم کے عامر خان اور وسیم اختر نے ولی باغ میں اے این پی کے میاں افتخار حسین، ایمل ولی خان، سردارحسین بابک، سنیٹر ہدایت اللہ، مختیار خان اور شکیل بشیر خان عمرزئی (باقی صفحہ4نمبر)سے مذاکرات کئے ۔ مذاکرات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے ایم کیو ایم کے عامر خان،وسیم اختر اور اے این پی کے میاں افتخار حسین نے کہا کہ دو نوں پارٹیوں نے ماضی کی غلطیوں کو بھلا کر جمہوریت کے استحکام، دہشت گردی کے خاتمہ اور بلدیاتی نظام کے تحت اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے مشترکہ جدو جہد کرنے کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی اور دہشتگردی کو روکنا ہم سب کی بھی ذمہ داری ہے ۔ میاں افتخار حسین کہا کہ نے ایکدوسرے کیساتھ چلنے میں سب کی بقا ہے ۔ ایم کیو ایم کے عامر خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم حکومت کے اتحادی ہیں مگر تبدیلی کے نام سے ڈر لگتا ہے ، ایم کیو ایم حکومت کو چھوڑنہیں رہی، عوام مطمئن نہیں ، غربت اور مہنگائی نے عوام کا جینا حرام کیا ہے ، حکومت کے اتحادی رہتے ہوئے بھی حکومت سے مطمئن نہیں ۔ دریں اثنا ایم کیو ایم کے سینئر رہنما عامر خان نے مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے ٹیلیفونک رابطہ کیاہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے وفد کی آئندہ ایک سے دو روز میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف سے ملاقات متوقع ہے ۔ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کا مسلم لیگ (ق) کی قیادت سے بھی رابطہ ہوا ہے جس کے بعد دونوں پارٹیوں کے مابین باہمی رابطوں کو وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا ہے اس ضمن میں ایم کیوایم رہنما عامر خان اور وسیم اختر کی منگل کو ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات متوقع ہے ۔