کراچی (سٹاف رپورٹر،92 نیوزرپورٹ) کراچی میں نیب نے سرکاری زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ کیس میں سیکرٹری بلدیات سندھ روشن علی شیخ اور سابق ایڈمنسٹریٹر لالہ فضل الرحمٰن سمیت 3 ملزموں کو کمرہ عدالت کے باہر سے گرفتار کرلیا۔گزشتہ روزسندھ ہائیکورٹ نے روشن علی شیخ اور لالہ فضل الرحمٰن سمیت 10 ملزموں کی ضمانت مسترد کی اور کہا کہ ملزموں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا، انہیں فوری گرفتار کیا جائے ۔ملزم گرفتاری سے بچنے کیلئے 5 گھنٹے تک کمرہ عدالت میں بیٹھے رہے جبکہ نیب اہلکار ملزموں کے باہر نکلنے کاانتظار کرتے رہے ۔عدالتی حکم کے بعد ملزم گرفتاری سے بچنے کیلئے جتن کرتے رہے ، کمرہ عدالت سے ہی فیصلے پر نظرثانی کی درخواست بھی دائرکی۔ تاہم جسٹس کے کے آغا نے درخواست سننے سے ہی انکار کردیا۔روشن علی شیخ اور لالہ فضل الرحمٰن مجبوراًکمرہ عدالت سے باہر نکلے تو نیب اہلکاروں نے گرفتارکرلیا،وسیم زیدی بھی گرفتار کیا گیا۔ روشن علی شیخ گرفتاری کے بعد میڈیا سے منہ چھپاتے رہے ۔عدالت نے 2برس سے جیل میں قید ایم کیوایم رہنما سیف عباس، شعیب اور شوکت جوکھیو کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیدیا۔علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ نے گھوٹکی میں زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ کیس میں نامزد رکن قومی اسمبلی محمد بخش مہرکی عبوری ضمانت میں 24 نومبرتک توسیع کردی ۔