لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ یہ عید روایتی عید سے مختلف تھی۔ نائٹ ایڈیشن میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دودن میں مجموعی طورپر ہم نے 40ہزار ٹن الائشیں اکٹھی کی ہیں۔سندھ حکومت کا نالوں کی صفائی کیلئے این ڈی ایم ایکی مدد کا کوئی مطالبہ نہیں تھا۔ہم نے نالوں کی صفائی شروع کی تھی مگر کورونا کی وجہ سے یہ کام تاخیر کا شکار ہوا۔ بارش سے پورا کراچی نہیں ڈوبا تھا بلکہ چند علاقے تھے جہاں پانی جمع ہوا۔سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ میرا نہیں خیال کہ ا پوزیشن میں کوئی سکت ہے کہ وہ احتجاجی تحریک چلائے ۔عوامی طور پر تو ایسا ممکن نظر نہیں آتا کہ تحریک چلا کر حکومت کو باہر کیا جائے ۔ن لیگ اور پیپلز پارٹی چاہتی ہیں کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بنا کر رکھیں۔ ن لیگ ، پیپلز پارٹی کے پاس سٹریٹ پاور نہیں ۔ن لیگ کے رہنما ملک احمد خان نے کہا کہ اس بات پر سب پارٹیوں کا اتفاق ہے کہ اس حکومت نے معیشت کا بیڑہ غرق کردیا ، ہم چاہتے ہیں کہ نیب میں ترامیم ہوں۔نمائندہ 92نیوزلاہورفہیم امین نے کہا کہ کورونا ایس اوپیز پر مویشی منڈیوں میں عملدرآمد بالکل نظر نہیں آیا، جو بیوپاری منڈیوں میں آئے ہوئے تھے وہ پڑھے لکھے نہیں تھے ۔سماجی فاصلے اور ماسک کو انہوں نے مکمل نظر ا نداز کیا۔نمائندہ 92نیوز کراچی چاند نواب نے کہا کہ عید پر کورونا ایس اوپیز پر بالکل عملدرآمد نہیں ہوا۔لوگوں نے سڑکوں اور گلیوں میں قربانیاں کیں۔پشاور میں بھی مویشی منڈیوں ، بازاروں میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں ہوا۔عید کے موقع پر ایس او پیز پر عملدرآمد کروانے کیلئے ضلعی انتظامیہ کا کوئی نمائندہ ہمیں کہیں نظر نہیں آیا۔ایس او پیز کی دھجیاں اڑائی گئیں۔