ملتان(سپیشل رپورٹر)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مفادات کی بنیاد پر بننے والا پی ڈی ایم کا غیر فطری اتحاد اپنے انجام کو پہنچ چکا ہے ، پی ڈی ایم کو اپنے ایجنڈے کے حصول میں ناکامی ہوئی، پی پی اور ن لیگ میں اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ،حکومت کے خاتمے کیلئے گھروں سے نکلنے والے واپس اپنے گھروں کو پہنچ گئے ۔ پہلے دن کہا تھا لٹیروں کا غیر فطری اتحاد دیر پا چلتا نظر نہیں آتا۔اپوزیشن کے پاس عوامی ترقی کا کوئی ایجنڈا نہیں۔ غربت کا خاتمہ اور پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول ہماری حکومت کی ترجیحات کا اہم حصہ ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ملتان کے قومی حلقہ این اے 156ا ور 157 کی مختلف یونین کونسلوں میں مختلف تقریبات سے خطاب و وفودسے ملاقات کے دوران کیا۔ وفاقی پارلیمانی سیکرٹری مخدوم زادہ زین حسین قریشی بھی ہمراہ تھے ۔وزیر خارجہ نے کہا اس وقت تاثر یہ ہے کہ ہندوستان کے پاکستان کے تعلقات معمول پر آ چکے ہیں اور تجارت کھل چکی ہے لیکن یہ تاثر غلط ہے ،پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات نارمل نہیں ہیں، حکومت کا واضح فیصلہ ہے پاکستان موجودہ حالات میں بھارت سے کسی قسم کی تجارت نہیں کرے گا۔پاکستان کا مسلسل یہ موقف رہا ہے کہ بھارت کے ساتھ آگے بڑھنے کے لئے ضروری ہے کہ بھارت کی جانب سے سازگار ماحول فراہم کیا جائے اوربھارتی حکومت 5اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات پر نظرثانی کرے ۔انہوں نے کہا پاکستان کبھی بھی بھارت کے ساتھ بات چیت سے پیچھے نہیں ہٹاتاہم مذاکرات کے لئے ساز گار ماحول بنانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا آج عالمی دنیا افغان عمل میں پاکستان کے مصالحانہ کردار کو سراہا رہی ہے ، فریقین کو ان مذاکرات کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے سنجیدہ کوششیں کرنا ہونگی، پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لئے اپنا مصالحانہ کردار خلوص نیت سے نبھاتا رہے گا۔ انہوں نے کہا پاکستان میں کرونا وبا کی تیسری لہر شدت اختیار کر رہی ہے ، ہم پورے ملک کو بندنہیں کر سکتے عوام ہمارے ساتھ تعاون کرے ،عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ حکومتی ایس او پیز کے مطابق اپنی باری کے مطابق قریبی سینٹر سے ویکسی نیشن کروائیں۔ انہوں نے کہا وزیراعظم پاکستان اور وزیراعلیٰ پنجاب سے رابطہ کرکے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے حوالے سے سامنے آنے والی غلط فہمی کا ازالہ کردیا ہے اور انشا ئاللہ سائوتھ پنجاب سیکرٹریٹ کو بھر پور اختیارات کے ساتھ مکمل طور پر فنگشنل کیا جائے گا اور اس ضمن میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائیگی۔