لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے بھارت میں جن بوتل سے باہر نکل آیا ہے جس کے ذمہ دار مودی ، امیت شاہ اورحکمران جماعت ہے ۔پروگرام مقابل میں میزبان ثروت ولیم سے گفتگو میں انہوں نے کہا بھارتی آئین میں اب بھی سکھ سکھ نہیں بلکہ ہندو ہیں، بھارت میں 20کروڑ مسلما ن ہیں جن کے بارے میں ہندو کہتے ہیں انہیں نکال یا ماردیاجائے ، بھارت میں مسلمانوں کو اس طرح قتل کیاجارہاہے جس طرح 1930میں یہودیوں کو قتل کیاگیا تھا،مسلمانوں کے پاس مقابلہ کرنے کا ہی آپشن ہے ،ایک اور تقسیم بھارت کی ہونے جارہی ہے ، مسلمانوں کے پاس ایک ہونے کے سوا کوئی آپشن نہیں ، مسلمانوں کے ساتھ سکھ اوردیگرقومیں بھی اٹھیں گی۔ انہوں نے کہا افغان امن معاہدے سے پاکستان کو نکالا نہیں جاسکتا کیونکہ اس کے بغیر تومعاہدہ ہوہی نہیں سکتا، افغانستان قبائلی علاقہ ہے جس پر اتفاق رائے سے حکومت کی جاسکتی ہے ، طالبان کو بھی مشاورت میں شامل کرناچاہئے ، اشرف غنی توچلا ہوا کارتوس ہے جس کو امریکہ نے بٹھایامگر عبداللہ عبداللہ کی ایک حیثیت ہے جس سے بات کرنا پڑے گی، عمران خان نے گزشتہ دوہفتوں میں مہنگائی کے خلاف جو جنگ لڑی اس کو داد نہ دینا زیادتی ہوگی، اب وہ خطرے میں نہیں ، کوئی خرابی کرینگے تو خودہی کرینگے ،حکومت نے ٹیکسٹائل سیکٹر کے مطالبات مان لئے ، اب ہماری ایکسپورٹ میں اضافہ ہوجائے گا۔جماعت اسلامی نے دو حیرت انگیز آدمی نعمت اللہ خان اورعلی گیلانی پیدا کئے ،نعمت اللہ کے دور میں کراچی کا ترقیاتی بجٹ 41 ارب تک پہنچ گیاتھا،انہوں نے ا یک بھی نیا ٹیکس نہیں لگایا۔کروناوائرس کے حوالے سے صحت کے عالمی ادارے کہہ رہے ہیں وائرس کا تعلق جانوروں کے کھانے سے ہے ،گرمی ا ٓئے گی تو اس کی ویکسین بن جائے گی، وائرس کے حوالے سے افراتفری پھیلانے کی ضرورت نہیں ،مسلمانوں کی خاندانی زندگی اچھی ہے ، صاف ستھرے رہتے ہیں اس لئے بیماریوں سے بچے ہوئے ہیں۔