کوئٹہ(کفایت علی)حکومت بلوچستان کی جانب سے الیکشن2018ء کے حوالے سے رپورٹ نگراں وزیراعظم کے حوالے کر دی گئی ،عام انتخابات کیلئے بلوچستان کے 9اضلاع انتہائی حساس اور 11اضلاع حساس قرار دے دیئے گئے ہیں ذرائع کے مطابق بیرون ممالک سے مدد لینے والی علیحدگی پسند تنظیمیں بھی عام انتخابات کو سبوتاژ کر سکتی ہیں ، ملک بھر میں عام انتخابات کے حوالے سے گہما گہمی اپنے عروج پرہے ، اسی حوالے سے نگراں وزیراعظم جسٹس(ر)ناصر الملک کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا گیاتھا جس میں چاروں صوبوں کے نگران وزراء اعلیٰ شریک ہوئے جنھوں نے اپنے اپنے صوبوں میں عام انتخابات کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کی، نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علاؤ الدین مری کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں عام انتخابات کے حوالے سے 9اضلاع جن میں مستونگ، آواران،پنجگور،گوادر اور خضدارکو انتہائی حساس جبکہ گیارہ اضلاع جس میں نوشکی،ڈیرہ بگٹی،قلعہ عبداﷲ، واشک،کوئٹہ شامل ہیں کو حساس قرار دیا گیا ہے جس کیلئے ان اضلاع میں سیکورٹی کے غیر معمولی اقدامات کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بلوچستان کی کچھ علیحدگی پسند تنظیمیں جنہیں بیرون ممالک سے فنڈنگ اور معاونت حاصل ہوتی ہے وہ عام انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر سکتی ہیں جس میں انتہائی حساس اضلاع میں ووٹرز کو ووٹ ڈالنے سے منع کرنے ،سیاسی رہنماؤں اور پارٹیوں کی کارنرمیٹنگز اور جلسے جلوسوں میں امن وامان کی صورتحال کو خراب کرنے جبکہ مذکورہ اضلاع میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنا شامل ہوگا۔