پشاور(سٹاف رپورٹر)پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیئے ہیں کہ بی آر ٹی مکمل ہونے کی تاریخ مانگنا ستارے مانگنے کے مترادف ہے ۔گزشتہ روز پشاور ہا ئی کورٹ میں جسٹس قیصر رشید اور جسٹس عبدالشکور پر مشتمل پشاور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بنچ نے بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کی زد میں آنے والی زیر زمین دکانوں سے متعلق کیس کی سماعت کی، اس ،موقع پر درخواست گزار نے فاضل عدالت سے استدعا کی کہ بی آر ٹی کی زد میں 47 دکانیں آئی ہیں، لیکن حکومت اب دوبارہ 47 دکانیں نہیں دے رہی، نومبر میں زیر زمین دکانیں توڑی گئیں لیکن تاحال ادائیگی بھی نہیں کی گئی، بی آر ٹی مکمل ہونے کی تاریخ بھی نہیں بتائی جارہی جس پر جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ آپ ستارے مانگ رہے ہیں جس کا ملنا مشکل ہے ، بی آر ٹی کی مکمل ہونے کی تاریخ نہ مانگیں یہ ستارے مانگنے کے مترادف ہے ۔ اس موقع پر پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جواب جمع کرایا گیا جس پر ہائی کورٹ نے دیگر فریقین سے بھی جواب طلب کرتے ہوئے نوٹس جاری کردیئے ہیں۔