لاہور(میاں رؤف)کروڑوں روپے کی لا گت سے تھانوں میں بنائے گئے کمپوٹرائزڈ کمپلینٹ سیل عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہوگئے ، شکایات میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہونے کے سبب پولیس حکام نے خفیہ تحقیقات کروانے کا فیصلہ کر لیا، رپورٹس کی روشنی میں ذمہ داروں کا تعین کر کے جزا و سزا کے عمل کا فیصلہ کیا گیا ، ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب نے تھانہ کلچر کو تبدیل کرنے کے لئے لاہور سمیت پنجاب بھر کے تھانوں میں کمپیوٹرائزڈ شکایات سیل قائم کئے ۔ مختلف حوالوں سے روزانہ کی بنیاد پر پولیس حکام کو متعلقہ شکایات سیلز کے بارے میں ہی شکایات موصول ہونا شروع ہو گئی ہیں، جس میں بتایا جارہا ہے شہریوں کی شکایات دورکرنے کی بجائے ایک دوروز بعد شکایت کنندہ شہری کو پیغام موصول ہو جاتا ہے کہ آپ کی شکایات نمٹا دی گئی ہے ۔ شکا یت کندہ شہری حیرا ن رہ جا تا ہے کہ اسے بلو ائے بغیر از خودہی تفتیش کر کے شکا یت نمٹا دی گئی ، اعلی پو لیس افسران کو سب اچھا کی رپورٹ دی جا تی ہے کہ شہریو ں کی شکا یا ت کا ازالہ کردیا گیا یہ جھوٹ ہوتا ہے ، شہریوں کی مشکلات میں نہ صرف اضافہ ہوتا جا رہا ہے اعلی پو لیس افسران بھی کمپلینٹ سیل کے ان پیغا نا ت پر نا را ضگی کا اظہا ر کر رہے ہیں ، آئی جی پنجا ب پو لیس نے پنجاب بھر کے تھانوں میں گذشتہ ایک سال کے دوران کمپیوٹرائزڈ شکایات کا جائزہ لے کر رپورٹس تیا ر کرنے کا حکم جاری کر دیا ، کام نہ کرنے کے باوجود محکمہ کو کارکردگی شو کرا نے والے پولیس ملازمین کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی ۔