معاشی و سیاسی بحران میں گھری تحریک انصاف کی حکومت اس وقت ایک اور بڑے دھچکے سے دوچار ہوئی ہے جب اسے اپنی توقعات کے برخلاف تیل و گیس کے وسیع ذخائر کی تلاش میں ناکامی ہو گئی، اس منصوبے پر قریباً 10 کروڑ ڈالر لاگت آئی لیکن تلاش بسیار کے باوجودتیل و گیس کے ذخائر کے بارے میں قوم کی امید یں بارآور نہ ہو سکیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگرچہ حکومت کی امید یں ثمربار نہیں ہو سکیںلیکن اس سے حکومت کی نیک نیتی کا واضح اظہار ہوتا ہے کیونکہ وزیر اعظم نے اپنی تقریروں میں متعدد بار اس امید کا اظہار کیا تھا کہ اگر یہ ذخائر دستیاب ہو گئے تو مستقبل میں پاکستان کی معیشت پر اس کے دور رس اثرات ہوں گے اور ملک ماضی کی حکومتوں کے پیدا کردہ شدید اقتصادی بحران کے چنگل سے نکل آئے گا۔ تاہم انسان کا کام صرف کوشش کر نا ہے، کامیابی و ناکامی کا دارومدار قدرت کے ہاتھ میں ہے ۔اس کا یہ مطلب بھی ہرگزنہیں ہے کہ کسی منصوبے کی ناکامی کی صورت میں کوششیں ترک کر دی جائیں۔ لہٰذا حکومت کو چاہئے کہ وہ قدرتی وسائل کے ذخائر کی تلاش، اور ان کی دریافت اور اس حوالے سے اپنے منصوبوں پر کام جاری رکھے کیونکہ ماضی کی حکومتیں اس سلسلے میں تساہل و غفلت سے کام لیتی رہی ہیں جس کی وجہ سے آج ہاتھوں کی دی ہوئی گانٹھوں کو دانتوں سے کھولنا پڑ رہا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں ہر ناکامی کی اوٹ میں ایک کامیابی پوشیدہ ہوتی ہے۔ لہٰذا حکومت قدرتی وسائل کے ذخائر کی تلاش کو اپنی ترجیحات میں رکھے تاکہ جلد یا بدیر ان کوششوں کے نتیجہ میں کامیابی کے راستے تلاش کئے جا سکیں۔