کراچی(سٹاف رپورٹر)نیب کراچی نے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کو آج تفتیش کے لیے طلب کرلیا۔معتمد ذرائع کا کہنا ہے وزیراعلی سندھ سے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم( جے آئی ٹی) نیب سندھ کے دفترمیں نوری آباد پاور کمپنی اور سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے منصوبوں میں خورد برد، میسرز ٹیکنو مین کائینیٹک پرائیویٹ لمیٹڈ کو غیر قانونی فائدہ دینے کے علاوہ جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق تفتیش کرے گی۔ٹیکنو مین کائینیٹک پرائیویٹ لمیٹڈ اور نوری آباد پاور کمپنی کے ڈائریکٹرز ملزمان آصف محمود اور عارف علی نے سرکاری افسران اور دیگر کی ملی بھگت سے سندھ میں بجلی کے منصوبوں میں بولی اور قیمت کے معاملے میں مبینہ بدعنوانی کی۔ملزمان جعلی کمپنیاں بنا کرسندھ حکومت سے ٹھیکے لیتے اورحاصل ہونے والی رقوم جعلی بینک کھاتوں میں منتقل کردی جاتی تھیں۔دونوں ملزمان نے جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں ہوتے ہوئے نیب کوپلی بارگین کی درخواست کی تھی جومنظورکرلی گئی تھی۔ نیب راولپنڈی نے انویسٹی گیشن کے دوران ملزموں سے پلی بارگین کے ذریعے 2ارب12 کروڑ روپے وصول کئے جبکہ کیس کے مرکزی کردار خورشید انور جمالی نے بھی پلی بارگین کی درخواست کی تھی۔اسی مقدمے میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بھی بطور ملزم ابتدائی تحقیقات کے لیے اسلام آباد طلب کرکے ان سے تفتیش کی گئی تھی۔