لاہور(سٹاف رپورٹر)مرکزی جمعیت علماء اسلام (ق) نے جمعیت علماء اسلام(ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے مطالبہ کیا کہ وہ ممکنہ آزادی مارچ فروری 2020ء تک موخر کردیں، یہ وقت مسئلہ کشمیر کوعالمی سطح پراجاگرکرنے کاہے نہ کہ قوم کے سیاسی عدم اختلاف کے اظہار کا ۔ جمعیت علماء اسلام (ق) کااہم غیررسمی اجلاس شیرانوالہ ہاؤس کیولری گراؤنڈمیں سرپرست اعلی مولانا میاں محمداجمل قادری کی صدارت میں ہوا۔ جس میں جنرل سیکرٹری مفتی احمد علی ثانی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل مفتی محمدریاض جمیل ، مولانا عباس غازی شریک ہوئے ۔ اجلاس میں کہا کہ تاہم وزیر اعلی پنجاب عثمان بزداراوران کی ٹیم کی کارکردگی معاملات کو الجھانے کے مترادف ہے ،پنجاب کے ہسپتالوں کوسرکاری تحویل سے انتطامی بورڈ کے حوالے کرنے کے اقدام کوغیرمستحسن قراردیاگیا،اجلاس میں اس بات پراتفاق کیاگیا کہ گورنرپنجاب کااندازمثبت وزیر اعلی اوران کی ٹیم کاکام منفی ہے ،اجلاس میں تجویزکیاگیا کہ خیبر پختونخوا ،پنجاب کی صوبائی قیادت کو تبدیل کرنے سے پی ٹی آئی کی حکومت کے خلاف منفی عوامی رجحانات کوروکنے میں مدد ملے گی،اجلاس میں طے کیا گیا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کوبذریعہ خط دونوں صوبائی حکومتوں کی تبدیلی سے آگاہ کیا جائے ، مولانا میاں محمد اجمل قادری نے وزیراعظم کی جانب سے ملاقات کی درخواست کو شکریہ کے ساتھ معذرت کرتے ہوئے اس وقت پر غیرمناسب قراردیا۔