پشاور(ممتاز بنگش)جمعیت علماء اسلام(ف) اسلام آباد کودھرنادیکر لاک ڈائون کے بجائے اب صرف احتجاج پر اکتفا کرے گی۔ جے یو آئی(ف) نے ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے دھرنے پر تحفظات کے باعث مارچ کو احتجاج اور مطالبات کے دو مرحلوں میں تبدیل کرنے پر غور شروع کردیا ہے ۔ اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ جے یو آ ئی کی ڈنڈا بردار فورس کیخلاف پولیس کی کارروائی ہوئی تو احتجاج کو دھرنے کی شکل دی جائے گی تاہم قیادت نے دونوں جماعتوں کو باور کرایا ہے کہ وہ اسلام آباد میں دھرنا دیں گے نہ ہی مارچ کریں گے بلکہ احتجاج پر ہی اکتفا کریں گے ۔جے یو آئی نے اب حکومت گرانے کے بجائے ان ہائوس تبدیلی کے مطالبے پر بھی غور شروع کردیا اور جے یو آ ئی کے مرکزی رہنمائوں نے بھی مولانا فضل الرحمن کو مشورہ دیا ہے کہ وہ احتجاج کو زیادہ طویل نہ کریں۔ دوسری جانب مولانا فضل الرحمن نے خود یہ واضح کیا کہ انکا احتجاج تحریک کی صورت میں جاری رہے گا اور تحریک ہفتوں ،مہینوں اور سال پر محیط ہوسکتی ہے ۔ذرائع کے مطابق حکومت نے بھی احتجاج کو ڈی فیوز کرنے کیلئے ایک خلیجی ملک سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، ایسی صورت میں جے یو آئی کو بھرپور احتجاج کا موقع دیا جائیگا تاہم جے یو آئی سے احتجاج کو طول نہ دینے کی ضمانت لی جائے گی،ذرائع کے مطابق فضل الرحمن کے ساتھ مقتدر حلقوں کے بھی رابطے ہوئے ہیں ۔