کراچی(خصوصی رپورٹ)چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیرمحمود حیات نے کہاہے کہ حالات بدل رہے ہیں،پاکستان آئندہ برسوں میں بہترہوگا،میں نے برسلزمیں نیٹو اجلاس میں شرکت کی، وہاں شریک 29 ممالک نے پاکستانی کوششوں کو سراہا،کسی نے بھی پاکستان کے کردارپرتنقید نہیں کی،امید ہے افغانستان میں جنگ کا خاتمہ ہوجائے گا،افغانستان میں امن سے پاکستان کو فائدہ ہوگا،پاکستان میں بھاری مقدارمیں معدنی اوردیگراعلیٰ دھاتوں کے ذخائرہیں،تعلیم اورٹیکنالوجی کے بغیر پاکستان بغیردل کارہے گا،اگرٹیکنالوجی کوشہروں تک محدود رکھا تو محروم افراد کی تعدا د بڑھ جائے گی۔ جمعرات کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں سی ای اوکلب پاکستان اورمینجمنٹ ہاؤس کے زیرانتظام 18ویں سی ای اوسمٹ سے خطاب کرتے ہوئے جنرل زبیر نے کہا کہ ملک میں 2014 ء سے 2019ء تک تشدد کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس میں پاکستانی سائنسدان ہرقسم کی تخلیق کرسکتے ہیں،ڈیٹاکی اہمیت آج کے دورمیں ایندھن سے بھی زیادہ بڑھ گئی ہے ،ہمیں آزادقوموں کی طرح سوچنا ہوگا۔اس موقع پرپاکستانی بزنس کمیونٹی کی پسندیدہ ترین’’بیسٹ سیلنگ بک100پرفارمنگ سی ای اوزاینڈ کمپنیزآف پاکستان‘‘کے ساتویں بین الاقوامی ایڈیشن کی رونمائی اورتعارفی تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا۔واضح رہے کہ اس کتاب میں مقامی اور بین الاقوامی سطح پرکام کرنے والے 100پاکستانی سی ای اوز کی کامیابی پر مشتمل کہانیاں شامل ہیں،جنہوں نے تمام ترمشکل حالات میں دنیا بھرمیں پاکستان کے مثبت تصورکواجاگرکیا ہے ۔ سمٹ سے سی ای اوکلب پاکستان اینڈ منیجمنٹ ہاؤس کے ایگزیکٹو ممبرعامرنظامی،میزان بینک کے صدروچیف ایگزیکٹو آفیسرعرفان صدیقی،عارف حبیب کارپوریشن کے سی ای اوعارف حبیب،سی ای او ایٹین (ایلائٹ سٹیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ) طارق حامدی، لکی سیمنٹ کے سی ای او محمد علی ٹبہ،دن گروپ آف انڈسٹریزکے چیئرمین ایس ایم منیر،حبیب بینک اے جی زیوریخ، فنانشل انسٹی ٹیوشنزکے گروپ سی ای او سراج الدین عزیز،پاتھ فائنڈرگروپ کے چیئرمین اکرام المجید سہگل،وزیرمملکت اور بورڈ آف انویسٹمنٹ کے چیئرمین ہارون شریف نے بھی خطاب کیا۔