لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے کہا ہے کہ اس وقت ہم سب لوگوں کو مل جل کر کام کرنا ہے ۔ کراچی میں کئی ایسے علاقے ہیں جہاں پر لوگ راشن کیلئے کسی مسیحا کا انتظار کررہے ہیں ۔پروگرام92ایٹ 8 میں اینکر پرسن سعدیہ افضالسے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے سفید پوش گھرانوں کا بھی خیال کرنا ہے ۔ 250بیگ حلقے کے حساب سے کم ہیں۔ سید اور سادات زکوٰۃ کا پیسہ نہیں لیتے ان کیلئے علیحدہ کاؤنٹر قائم کرنا چاہئے ۔سی او اخوت ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہا کہ یہ کہنا کہ ہماری کرونا سے نمٹنے کیلئے تیار ی نہیں ہے تو کوئی بات نہیں، جذبہ ہونا چاہئے ،مسائل حل ہوجاتے ہیں۔لوگوں کو ایک دوسرے کا احساس کرنا چاہئے ۔ہمیں ہر فرد، ہر خاندان ،گلی محلے والوں کو بتانا چاہئے کہ ان کی کیا ذمہ داری ہے ۔ہمیں بتانا چاہئے کہ کرونا کیخلاف ہماری جنگ ہے اور ہم نے فتح حاصل کرنی ہے ۔حکومت ہر ایک کو کھانا نہیں دے سکتی، یہ صرف فلاحی ادارے ہی کرسکتے ہیں۔ملک میں فلاحی این جی اوز کام رہی ہیں اوروہ کسی چیز کی کمی نہیں آنے دیں گی۔چیف ایگزیکٹو آر آئی سی میجر جنرل (ر) اظہر محمود کیانی نے کہا ہے کہ ہمارے میڈیکل سٹاف کے پاس پورے میڈیکل آلات نہیں ہیں۔وینٹی لیٹرز کی کمی کی صورت میں ہم ایک وینٹی لیٹر پر 4افراد کو کنورٹ کرسکتے ہیں۔ہمارے ہاں بغیر میڈیکل سامان کے ڈاکٹرز کام کررہے ہیں۔ ہماری عوام اس وقت خود سے اپنا خیال رکھ رہی ہے ۔سماجی کارکن انصار برنی نے کہا کہ روزانہ مختلف خبروں کی وجہ سے عام شہری پریشان ہے ۔ لوگوں کو ایک ٹائم بتا دیا جائے تو وہ اپنی خوراک کو مینج کرسکتے ہیں کہ کتنے دن لاک ڈاؤن رہے گا،کرونا کا کوئی علاج نہیں ، صرف احتیاط ہی سب سے اہم چیز ہے ۔سینئر صحافی سید اقرار الحسن نے کہا کہ اس وقت ہم سب کو دیانتداری سے کام کرنا ہوگا۔اس وقت ملک میں بہت مشکل حالات ہیں۔اگر پاکستانی قوم اس وقت رسپانس کرے تو ایک الگ شناخت سے پوری دنیا میں جانی جائے گی۔