اسلام آباد،کراچی، لاہور( خبر نگار خصوصی، سٹاف رپورٹر ز،آن لائن) اپوزیشن رہنماؤں نے کہاہے کہ حکومت نے جو قوانین بنائے ہیں وہ غیر قانونی ہیں،ہم اس کو کسی صورت نہیں مانیں گے ۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے بیان میں کہا ہے کہ سترہ نومبر کا دن تاریخ میں سیاہ دھبے کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ درجنوں بلز کو بلڈوز کرنے کا حکومتی طرز عمل جمہوری روح کے منافی ہے ۔ نظام کو اپنے حق میں دھاندلی کے لئے استعمال کرکے حکومت خود کو عوام کے قہر و غضب سے نہیں بچا سکتی ہے ۔احسن اقبال اور شیری رحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کاؤنٹنگ ڈبل کی ہے ، اپنے اراکان کو بار بار گنا ہے ۔یہ پہلا سپیکر ہے جس نے اپوزیشن لیڈر کی آواز بھی بند کردی ،حکومت نے جو قوانین بنائے ہیں وہ غیر قانونی ہیں ان کی کوئی حیثیت نہیں،پاکستان ایک اور متنازعہ الیکشن کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔ حکومت نے اپوزیشن کو دھوکہ دیا اس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں ، ایک دشمن کو ریلیف دینے کا قانون بنا کر کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔سٹیٹ بینک کی خود مختاری کو داؤ پر لگا دیا گیا۔شاہدہ اختر علین نے کہا کس طرح قانون سازی کی گئی اور ایوان کو بے توقیر کیا گیا ہے ، ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے ۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کراچی میں احتساب عدالت کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئے قانون کے تحت کلبھوشن کو گھر بھیج دیا گیا ،وفاقی حکومت کیسے چلے گی یہ وقت بتائیگا صرف الیکشن کی چوری کیلئے قوانین بنائے گئے ۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین بل کو چیلنج کرنے کے لئے قانونی ماہرین سے رائے طلب کرلی ، اس سلسلے میں تین رکنی کمیٹی تشکیل د ے دی جس میں کامران مرتضی،اعظم نذیر تارڑ اور عطائتارڑ شامل ہیں ، کمیٹی بل کی قانونی کمزرویوں پر مفصل رپورٹ تیار کر کے قیادت کو پیش کریگی ،جس کے بعد بل چیلنج کیا جائیگا۔