پشاور (خبر نگار ،نیوز رپورٹر،92 نیوزرپورٹ ) خیبرپختونخوا کا آئندہ مالی سال کا 1118 ارب روپے حجم کا بجٹ پیش کردیا گیا ۔سپیکر مشتاق غنی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے بجٹ پیش کیا۔ بجٹ تقریر کرتے ہوئے صوبائی وزیرخزانہ نے کہا ترقیاتی پروگرام کیلئے 371 ارب ،کاروباری قرضوں کیلئے 10 ارب مختص کیے گئے ۔ تنخواہوں میں مجموعی طور پر 37 فیصد اضافہ کیا جا رہا، 10 فیصد ایڈہاک ریلیف تمام سرکاری ملازمین کو ملے گا، خصوصی الاؤنس نہ لینے والے ملازمین کیلئے فنکشنل یا سیکٹرول الاؤنس میں 20 فیصد اضافہ کیا جا رہا ، سرکاری رہائش نہ رکھنے والے ملازمین کے ہاؤس رینٹ میں 7 فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے ۔ پنشن میں 10 فیصد اضافہ کر رہے ،بیواؤں کی پنشن میں100 فیصد اضافے کی تجویز ہے ،مزدور کی کم از کم اجرت21 ہزار روپے کردی گئی۔نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس ایک روپے کردی گئی ، دوبارہ رجسٹریشن مفت ہوگی۔ ریٹائرمنٹ کی کم از کم عمر 55 سال اورسروس کی حد 25 سال کر رہے ، اس اقدام سے سالانہ 12 ارب کی بچت ہو گی۔ چھوٹے کسانوں کیلئے زرعی ٹیکس میں چھوٹ دی گئی اور اراضی ٹیکس ختم کردیا گیا،پروفیشنل ٹیکس بھی ختم کردیا گیا، باقاعدگی سے ٹیکس دینے والوں کیلئے پراپرٹی ٹیکس کی شرح میں کمی کر دی گئی۔معذور بچوں کیلئے رحمت للعالمینﷺ فنڈ قائم کرنے کی تجویز ہے ۔ مختلف اضلاع میں ٹیکنالوجی زون،ہری پور میں ڈیجیٹل سٹی، پشاور، ایبٹ آباد اور ہری پور میں آئی ٹی پارک بنائے جائیں گے ۔خواجہ سراؤں اور معذوروں کیلئے خصوصی فنڈز ، 5 ہزار مساجد اور 8 ہزار سکولوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کی تجویز ہے ، کالام میں تین کرکٹ سٹیڈیم بنانے جائیں گے ۔