پشاور(92نیوز)خیبرپختونخو احکومت نے افغانستان سے ملحقہ تمام بارڈر زکھولنے کااعلان کردیا،وزیراعلیٰ خیبرپختونخو امحمود خان نے ڈی ایف آئی ڈی کی سربراہ مس جونا ریڈ سے وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں ملاقات کی جس میں وزیراعلیٰ نے ڈی ایف آئی ڈی کی طرف سے صوبے اور قبائلی اضلاع کے مختلف ترقیاتی منصوبوں میں تعاون پر شکریہ ادا کیا۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع کی ترقی صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات ہیں، سابقہ فاٹا کا صوبے میں انضمام یقینا مشکل مرحلہ تھا جس کو صوبائی حکومت نے مستقل بنیادوں پر حل کرلیا۔ قبائلی اضلاع کو 10 سالہ منصوبے کے تحت ترقی کی نئی راہ پر گامزن کیا جائے گاجس کے تحت پہلے تین سال کیلئے منصوبہ بندی عمل میں لائی گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات مزید بہتر بنائے جارہے ہیں اس مقصد کیلئے طورخم بارڈر کو 24/7 گھنٹے کھلا رکھنے کا باقاعدہ افتتاح بھی کیا گیا ہے ۔اسی طرح دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے کیلئے دوسرے ملحقہ بارڈرز کو بھی تجارتی سرگرمیوں کیلئے کھولا جائے گا جس سے نہ صرف دو طرفہ تعلقات کو فروغ ملے گابلکہ قبائلی اضلاع کی تیز تر ترقی بھی ممکن ہو سکے گی۔ ڈی ایف آئی ڈی کی سربراہ نے صوبائی حکومت کی سابقہ فاٹا کا صوبے میں انضمام، وہاں پر جنرل الیکشن کا انعقاد اور قبائلی اضلاع کے عوام اور خصوصی طور پر خواتین کی ترقی کیلئے کئے گئے اقدامات کو سراہا۔