پشاور(رحم یوسف زئی) خیبرپختونخوا میں اپنی نوعیت کا پہلا برن اینڈ ٹراما سنٹر 2ماہ قبل مکمل ہونے کے باوجود فعال ہو سکا نہ افتتاح کیا جا سکا ، برن اینڈ ٹراما سنٹر کو 14وینٹی لیٹرز کی فراہمی بھی تاحال نہ ہو سکی ،19نومبر2018ئسے برن اینڈ ٹراما سنٹر میں مریضوں کا علاج تو شروع کر لیا گیا مگر سنٹر میں تمام سہولیات فراہم نہیں کی گئی ہیں ، ہسپتال میں رات کے وقت ہیٹنگ سسٹم کو کفایت شعاری مہم کے تحت بند کیا جاتا ہے جس سے مریضوں کو سردی کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ذرائع کے مطابق کروڑوں کی لاگت سے مکمل ہونے والے ہسپتال کو شروع ہونے سے قبل ہی مالی مشکلات کا سامنا کرنا کرنا پڑرہا ہے ،ذرائع کے مطابق سنٹر کے تیسرے فلور پر سنٹرل ہیٹنگ سسٹم موجودہی نہیں،ذرائع کے مطابق سنٹرمیں دوپہر کے بعد رات تک سنٹرل ہیٹنگ سسٹم بند کردیا جاتا ہے ۔ ڈائریکٹر برن اینڈ ٹراما سنٹر محمد طاہر کا موقف ہے کہ بجلی کی 6گھنٹے لوڈشیڈنگ کے باعث مشین پر لوڈ بڑھ جاتا ہے جسکی وجہ سے ہیٹنگ سسٹم کو رات کے وقت بندکرنا پڑتا ہے ، انہوں نے فیول اور بجلی کی بجت کو کفایت شعاری قرار دیتے ہوئے کہا کہ رات کے دس بجے کے بعد مریضوں کو گرم بستر فراہم کرنے کے بعد اسکی ضرورت نہیں رہتی اس لئے ہیٹنگ مشین بند کردی جاتی ہے ،ہیلتھ سیکرٹری ڈاکٹر فاروق جمیل کے مطابق جب تک سنٹر مکمل فعال نہیں ہوگا تب تک افتتاح نہیں کیا جائے گا۔