کراچی(سٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی نے پیر کو اپنے اجلاس کے دوران کے سی آرکی جگہ ایم ایل ون منصوبہ بنانے کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی ہے ۔ جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وزیراعظم اپنے دورہ چین میں کے سی آرکواپنی ترجیحات میں شامل کریں،اپوزیشن کی جانب سے قرارداد کی منظوری سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایوان میں سخت پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ سندھ کے ساتھ سوتیلاسلوک نہ کیا جائے ۔ ہم کے سی آرروٹ پرایم ایل ون نہیں بننے دینگے ۔ میڈیا سے پتہ چلاکہ وزیراعظم چین جارہے ہیں۔جس کے بعد پی پی کے گھنوراسران نے کے سی آرکی جگہ ایم ایل ون منصوبہ بنانے کیخلاف قراداد پیش کی جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ اس موقع پراپوزیشن نے شورشرابہ کیا۔وقفہ سوالات کے دوران کے ایم سی میں 10 ہزارغیرقانونی بھرتیوں،ملازمین کے کاغذات کی جانچ پڑتال اورصوبائی فنانس کمیشن ایوارڈ کے معاملے پروزیربلدیات ناصرشاہ اورایم کیوایم کے جاوید حنیف میں تلخ کلامی اورسخت جملوں کا تبادلہ ہوگیا۔ ناصرشاہ نے کہا کہ ماضی میں کے ایم سی میں 10 ہزارافراد غیرقانونی بھرتی کئے گئے ، غیرقانونی ملازمین کا پتہ چلانے کیلئے کاغذات کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے ،ملازمتوں میں بھرتی کیلئے کے ایم سی خود مختار مگرقواعد اور میرٹ کا پاس رکھنا ضروری ہے ۔ایم کیو ایم کے جاوید حنیف نے صوبائی فنانس کمیشن ایوارڈ بلدیاتی کونسلزکو نہ دینے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے سندھ حکومت پرتنقید کی ۔ناصرشاہ نے کہا کہ جاوید حنیف جہاں آجکل جہاں رہتے ہیں وہاں کا اثر آگیاہے ،جس پردونوں میں نوک جھوک تلخ کلامی میں بدل گئی،وزیربلدیات نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان ایک ٹھاکرنے بناکر دی تھی،یہ بھتہ خور ہم سے بات کرتے ہیں،لگتا ہے بلی تھیلے سے باہرآگئی،ہم نے انکو انسانیت کے ناطے پیسے دیئے ،کیا چور،ڈاکو اورکراچی کوبوری بند لاشیں دینے والے ہمیں سکھائیں گے ۔