لاہور(سٹاف رپورٹر،ایجنسیاں)گورنر پنجاب چودھری سرورنے کہا ہے کہ مولویوں کو ایک دن بھی حکومت نہیں ملی پھر بھی لوگ کہتے ہیں مولویوں نے ملک تباہ کر دیا اگر ہم آج دلوں سے نفرت اور بغض نکال دیں تودنیا کی کوئی طاقت ہمیں آگے بڑ ھنے سے نہیں روک سکتی۔پاکستان کو کر پشن کرنیوالے ٹھگوں نے لوٹا جن کو کبھی معاف نہیں کیا جاسکتا۔دینی مدار س اوراسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں بلکہ امن اور محبت کا پیغام ہے ۔ دینی مدارس شرح تعلیم میں اضافہ اور جہالت کے خاتمے کے لیے نمایاں اور مثالی کردار ادا کررہے ہیں،ہمیں قومی سطح پر مدارس کے کردار اورخدمات کا اعتراف کرنا ہوگا،نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کی کاروائی قابل مذمت ہے ،ان خیالات کا اظہار انہوں لاہور میں جامعہ الخیر کے سالانہ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر جامعہ الخیر کے سر براہ قاری حنیف جالندھری اور دیگر احباب بھی موجود تھے ۔گور نر پنجاب نے کہا کہ ملک میں دینی اوردنیاوی تعلیم دونوں ساتھ چلیں گی تو پھر ہی ملک میں حقیقی ترقی اورخوشحالی آسکتی ہے ۔گورنر پنجاب نے کہا کہ ماضی میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے حوالے سے حکومتیں کچھ نہیں کر سکیں ۔میں سمجھتا ہوں کہ اگر ایک انسان کو قتل کر نیوالے کی سزا موت ہے تو پینے کے صاف پانی میں غیرمعیاری فلٹر یشن پلانٹس لگانیوالے ہزاروں انسانوں کو موت کے منہ میں دھکیلنے والوں کو بھی سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حنیف جالندھری نے کہا کہ دینی مدارس نے ہمیشہ اپنے دروازے کھلے رکھے ،آج بھی ہمارے مدارس میں جدید علوم پڑھائے جا رہے ہیں۔علاوہ ازیں سشماسوراج کے بیان پر گورنر پنجاب نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جبری مذہبی تبدیلی کی حمایت نہیں کی جا سکتی ،ہم جبری مذہبی تبدیلی کے خلاف ہیں اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے حکومت کوشش کر رہی ہے ۔دو ہندو لڑکیوں کی مبینہ جبری مذہبی تبدیلی کی خبروں پر پڑوسی ملک کے پراپیگنڈے پر متنبہ کیا کہ بھارت ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہے ۔