لاہور(قاضی ندیم اقبال) ٹورزم ، کلچر اینڈ آرکیالوجی اتھارٹی ابتدا ہی میں تنازعات کا شکار ہو گئی۔صوبائی اداروں نے اوور لیپنگ کو بنیاد بنا کر اس کی ورکنگ پر اعتراضات کی بھرمار اور 5اداروں کی جانب سے اپنی حیثیت ختم کرنے و اتھارٹی میں ضم ہونے کی بابت تجویز کی شدیدمخالفت کر دی۔ذرائع کے مطابق مذکورہ اتھارٹی کی ورکنگ کو آگے بڑھانے کی غرض سے پہلا اجلاس15ستمبر کو ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شوکت علی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔جس میں یہ بات سامنے آ ئی کہ صوبائی کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں محکمہ سیاحت، انفارمیشن اینڈ کلچر، آثار قدیمہ ، اوقاف اور جنگلات کو اتھارٹی کے نیچے ضم کردیا جائے گاتاہم سیاحت کے حوالے سے پلان نئی اتھارٹی بنائے گی ۔جس پر محکمے عمل درآمد کریں گے جس پر شدید تنقید کی گئی ۔دوسرا اجلاس 22ستمبرکو ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کی زیر صدارت ہوا ۔ اس موقع پر بھی محکمہ اطلاعات ، محکمہ سیاحت ،محکمہ آثار قدیمہ اورجنگلات نے اپنے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ۔تیسرا اجلاس بھی ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کی زیرصدارت ہوا جس میں تمام ادارے اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے جس پرایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب نے محکمہ قانون و پارلیمانی امور کے ذمہ داران کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام اداروں کے ساتھ الگ الگ میٹنگز کریں اور قابل عمل تجاویز دیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ آئندہ اجلاس 6اکتوبر کو متوقع ہے ۔