کراچی (کامرس رپورٹر،این این آئی)سٹیٹ بینک نے برآمدات کی حوصلہ افزائی کیلئے قرض فراہمی سکیموں کا حجم بڑھانے اور درآمدات کیلئے ایڈوانس ادائیگی کی پابندی میں نرمی کرنے کا فیصلہ کر لیا ،یہ اعلان گزشتہ روز گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر نے سٹیٹ بینک ہیڈ آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ بیرونی ادائیگیوں کے دبائو اور گرتے زرمبادلہ کے ذخائر کی وجہ سے گزشتہ سال جولائی میں درآمدات کی ایڈوانس پے منٹ پر پابندی عائد کردی تھی لیکن اب صورتحال میں بہتری آئی جس کی وجہ سے 10ہزار ڈالر تک کی انوائس پر ایڈوانس پے منٹ کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا جس سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کرنیوالوں کا فائدہ ہوگا جبکہ پابندی میں مزید نرمی بھی کی جائیگی ۔ خدمات کے ضمن میں باہر سے وصولیوں میں بھی مرکزی بینک کی جانب سے سہولت دی جارہی ہے ۔ برآمدات بڑھانے کیلئے ایکسپورٹ فنانس سکیم اور لانگ ٹرم فنانس سکیم میں بھی سٹیٹ بینک کی جانب سے مختص رقم کو بڑھایا جارہا ہے جس کیلئے بینکوں کو سرکلر کے ذریعے آگاہ کردیا گیا ہے جس سے ٹیکسٹائیل سمیت تمام برآمدی شعبوں کو فائدہ ہوگا اور برآمدات بڑھیں گی ۔رضا باقر نے کسی سیاسی شخصیت کی جانب سے رقم دینے کے سوال پر تردید کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی شخص سے کوئی رقم موصول نہیں ہوئی،زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ بیرونی سرمائے کی آمد بڑھنے کا نتیجہ ہے جبکہ سعودی عرب کی جانب سے ادھار تیل سے بھی مدد مل رہی ہے ۔ برآمد کنندگان کو ٹیکس ریفنڈز کے بانڈ ز دینے کے بجائے فوری ادائیگی کا فیصلہ کیا گیا ہے ،یہ اقدامات کاروبار کو سہل بنانے اور برآمدات بڑھانے کا حصہ ہیں ۔ بڑے معاشی اشاریوں میں بہتری آرہی ، ایکس چینج ریٹ مستحکم ہے ، زرمبادلہ ذخائر بھی بہتر ہورہے ہیں۔ مشکل فیصلوں کے باجود کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا مہنگائی کے تخمینوں میں بھی کمی آئی ۔ ڈالر کی قدر بڑھنے کی وجہ سے سٹیٹ بینک کو پہلی بار خسارہ کا سامنا کرنا پڑا، اداروں میں اصلاحات کے ضمن میں شرح مبادلہ مارکیٹ میکنزم کرنا ایک بڑا اقدام تھا جس میں گزشتہ سال افواہیں گردش کرہی تھیں لیکن اس میں کامیابی ملی اور اس وقت روپے کی قدر مستحکم ہے ۔حکومت نے سٹیٹ بینک سے قرض لینے بند کردیئے ہیں اسکے بھی مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں ۔ملکی وغیر ملکی قرضوں کا حجم بڑھنے کی ایک بڑی وجہ سے پرانے قرضے ہیں جس پر سود کی ادائیگی بھی شامل ہونے کی وجہ سے قرض بڑھ رہے ہیں۔مہنگائی کی وجہ سے شرح سود میں اضافہ کرنا پڑا۔مہنگائی بڑھنے کی وجہ کچھ خرابیاں تھیں جن پر قابو پایا جارہا ہے ۔