لاہور(نمائندہ خصوصی سے )گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ سرحد پر کشیدگی ہے اورہم دنیا کے سامنے بھارت کو ایکسپوز کر رہے ہیں،لہٰذا دھرنے کی ٹائمنگ درست نہیں ۔اپوزیشن خود احتجاج نہیں کرنا چاہتی ، مگر بغض معاویہ میں مجبورا ًمولانافضل الرحمٰن کا ساتھ دے سکتی ہے ۔ گزشتہ روز داتا دربار کمپلیکس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ در حقیقت اپوزیشن کے مطالبات ہی غلط ہیں۔ حکومت اور ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں کوئی بھی محب وطن پاکستانی دھرنا میں شریک نہیں ہو گا۔جمہوری سیٹ اپ میں کسی کی رائے پر کوئی قدغن نہیں ہوتی ،لوگوں پر پابندیاں عائد نہیں کی جا سکتیں، یہی وجہ ہے کہ موجودہ حکومت آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتی ہے اور لوگوں کا جو دل کرتا ہے وہ بول رہے ہیں۔بعض لوگوں کا خیال ہے کہ ہم بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، کیا میرے چہرے سے ایسا لگ رہا ہے ؟ ۔مذاکرات کیلئے دروازے کھلے ہیں، اس حوالے سے حکومت نے ایک پاور فل کمیٹی بنائی ہوئی ہے ۔حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری ؒ کے مزار پر انوار پر آنا اور حاضری میرے لئے سعادت کی بات ہے ۔برصغیر پاک و ہند میں جو اسلام پھیلا وہ انہی بزرگان دین کی بدولت ہے ۔نئی نسل کو پتہ ہونا چاہئے کہ حضرت داتا علی ہجویری ؒ نے اسلام کی ترویج کیلئے کیا لازوال کام کیا ۔ بابا گورو نانک دیو جی کے جنم دن کی تقریبات کو شایان شان انداز میں منانے کیلئے انتظامات کر رہے ہیں۔قبل ازیں گورنر پنجاب نے مزار حضرت داتا گنج بخش ؒ پر حاضری دی، چادر چڑھائی اورعقیدت کے پھول نچھاور کئے ۔اس موقع پرخطیب جامع مسجد داتا دربار مفتی رمضان سیا لوی نے دعا کرائی ۔ مزار پر انوار پر حاضری کے بعد گورنر پنجاب کی تواضح کشمیری چائے سے کی گئی۔ گورنر داتا دربار کمپلیکس پہنچے تو صوبائی وزیر اوقاف سعید الحسن شاہ نے سیکرٹری اعجاز احمد ، ڈائریکٹر جنرل مذہبی امور ڈاکٹر طاہر رضا بخاری ، ایڈمنسٹریٹرسکندر ذوالقرنین کھچی کے ہمراہ انکا پر جوش اور بھرپور استقبال کیا۔