کراچی(رپورٹ:ایس ایم امین)قومی احتساب بیورو نے محکمہ اینٹی کرپشن سے کلین چٹ حاصل کرنے والے سندھ حکومت کے اعلی افسروں کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کافیصلہ کیا ہے ۔محکمہ خوراک اور دیگرمختلف محکموں میں 16 ارب روپے سے زائد کی کرپشن میں ملوث بااثرافسران کے سیاسی بنیادوں پربچ نکلنے کی دوبارہ انکوائری کے لئے نیب کے انٹیلی جنس یونٹ کوٹاسک مل گیا،سیاسی پشت پناہی کے حامل افسران اوراہم ترقیاتی منصوبوں میں مالی بدعنوانی میں ملوث ڈائریکٹرزکی فہرستوں کی تیاری شروع کردی گئی۔معتمد ترین ذرائع کاکہناہے کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن سندھ نے حالیہ دوبرسوں میں کرپشن میں ملوث کسی بڑے ملزم کوگرفتار کیااورنہ ہی ان کے خلاف انکوائری مکمل کرکے رپورٹ جمع کرائی ہے ۔سندھ کے محکمہ آبپاشی ، بلدیات ، تعلیم ، صحت،تعلیمی بورڈز،ورکس اینڈسروسز،محکمہ زکوۃ وعشر،سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی،محکمہ خوراک اور دیگرمختلف محکموں میں 16 ارب روپے سے زائد کی کرپشن میں ملوث بااثرافسران کو سیاسی دباؤ کی بنیاد پرکلین چٹ دے دی گئی جبکہ اینٹی کرپشن کی کارروائی صرف چھوٹے ملازمین تک محدود رہی ۔ مختلف محکموں میں کرپشن اورمالی بدعنوانی کے مقدمات میں ادارے کے سربراہ اورکسی بڑے افسرکے گردگھیراتنگ کرنے کی بجائے چھوٹے سرکاری ملازمین کوتحقیقات میں قربانی کا بکرا بناکر محکمہ آبپاشی میں دادو کینال،وارا کینال اوردیگر نہروں کی مرمت کے نام پر جعلی بلوں کے ذریعے 2ارب روپے کے سرکاری فنڈزخوردبرد کرنے والے بااثرافسران کے خلاف انکوائری سرد خانہ میں ڈال دی گئی۔کسی بھی محکمہ میں کرپشن کے الزام میں ہونے والی کارروائی پرسندھ میں کسی بڑے افسرکوگرفتارنہیں کیاجاسکاہے ۔