اسلام آباد (خبر نگار)عدالت عظمیٰ نے سندھ ہائیکورٹ کی ماتحت عدلیہ میں بھرتیوں کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ کو بھرتیوں کا تمام ریکارڈ مرتب کرنے کا حکم دیا اور قرار دیا کہ کمیٹی بھرتیوں کا جائزہ لے گی ۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت اگلے مہینے تک ملتوی کردی۔ جمعہ کو سندھ ہائی کورٹ میں مبینہ خلاف ضابطہ بھرتیوں کے خلاف ایڈوکیٹ شمس الاسلام کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ دوران سماعت رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ نے بھرتیوں کے بارے میں تفصیلی رپورٹ جمع کراتے ہوئے موقف اپنایا کہ تمام بھرتیاں قواعد کے مطابق اور ماضی کے طریقہ کار کے مطابق ہوئیں ۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ بھرتیوں کے لیے ٹیسٹ ہوئے نہ انٹرویوز،اشتہار کے بغیر بھی بھرتیاں ہوئیں،عمر کی حد اور ڈومیسائل سے متعلق رولز نرم کرنے کی وجوہات بھی نہیں دی گئیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ بھرتیوں پر پورے سندھ میں شور مچا ہوا تھا۔ عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا کہ کمیٹی اس معاملے کا جائزہ لے گی۔عدالت عظمی ٰنے اسامہ ستی قتل کیس کے ملزم کو طلب کرلیا ہے ۔جمعہ کو جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ملزم کی ضمانت کی منسوخی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ملزم کو پیش ہونے کی ہدایت کی جبکہ مقدمے میں دہشت گردی کے دفعات ختم کرانے کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیا۔عدالت نے اسامہ ستی کے قتل میں ملوث ملزم مدثر مختار کی ضمانت منسوخی کیلئے دائر درخواست پر مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر کے ملزم کو نوٹس جاری کردیا۔ جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دیے کہ بظاہر تلخ کلامی پر ایک بچے کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا،ملزم کو طلب کر کے کیس کو مزید سنیں گے ۔