لاہور(کامرس رپورٹر)وفاقی حکومت کی طرف سے سول سروس ریفارمز کیلئے تشکیل دی جانیوالی ٹاسک فورس پر مختلف سروسز کے افسروں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ مشورہ دیا ہے کہ ٹاسک فورس میں تمام سروسز کے نمائندوں کو شامل کرنا چاہئے ۔فیڈرل بورآف ریونیو،کسٹمز سروس،آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس،پولیس سمیت دیگر سروسز کے افسروں نے کہاہے کہ حکومت جب سول سروس ریفارمز کرنے جا رہی ہے تو سول سروس میں صرف پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس(پی اے ایس )نہیں آتی اس میں دیگر بھی گیارہ سروسز آتی ہیں۔ایک سینئر افسر نے بتایا کہ سول سروس ریفارمز ہونی چاہئیں تاکہ عوام کے مسائل کا بہتر حل تلاش کیا جاسکے ۔مگر حکومت پاکستان نے ایک ہی سروس کے افسروں کو ٹاسک فورس میں رکھا ہے جو کہ اچھی بات نہیں ہے ۔ ریفارمز صرف ایک گروپ میں نہیں بلکہ پوری سول سروس میں لائی جانی ہیں تو اس میں دیگر سروسز کے افسروں کو بھی شامل کیا جانا چاہئے کہ ہر سروس کا نمائندہ اپنی سروس پر روشنی ڈالتا اور دیگر جن میں پولیس،ایف بی آر،کسٹمز،آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس،ریلوے ،انفارمیشن سروس جیسے تمام گروپ میں بہتری لائی جا سکے ۔ ٹاسک فورس میں تمام سروسز کے نمائندوں کو شامل کرنا چاہئے ۔ ٹاسک فورس ،تحفظات