اسلام آباد، راولپنڈی(خبر نگار ، رپورٹر 92 نیوز) عدالت عظمیٰ نے ملک بھر میں چھائونیوں کے علاقوں میں پرائیویٹ تعلیمی ادارے بند کرنے کے فیصلے کے خلاف دائر نظر ثانی درخواست باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا ۔ گزشتہ روز جسٹس اعجا زالاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ملک بھر کے 42 کنٹونمنٹ بورڈایریاز سے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی بے دخلی کے خلاف حکم امتناعی جاری کرکے کنٹونمنٹ بورڈز کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور مزید سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی ۔ فیصلہ سنتے ہی 42 کنٹونمنٹ کے سکولز مالکان، اساتذہ، والدین اور بچوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کنونیئر چودھری ناصر محمود ،جنرل سیکرٹری ملک اظہر محمود، ممبران جوائنٹ ایکشن کمیٹی ابرار احمد خان ، ملک نسیم احمد، چودھری محمد طیب ، حافظ محمد بشارت و دیگر نے اس کامیابی کو علم کی فتح قرار دیا ہے ۔نیشنل ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سکولز کے مرکزی صدر چودھری عبیداللہ نے کہا کہ حکم امتناعی بڑاریلیف ہے جس پر سپریم کورٹ کے شکر گزار ہیں۔