لاہور(خصوصی نمائندہ،نامہ نگار ،مانیٹرنگ ڈیسک،ایجنسیاں)وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے میں لگے ہوئے تھے اور ملک بحران سے نکل گیا ،حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کے ساتھ کھڑی ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، ملک میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں،فیصلوں پر عمل نہ کیا جائے تو قانون کی حکمرانی ختم ہو جائے گی اور ریاست نہیں چل سکتی،لوگوں کو غربت کی لکیر سے اوپر لانے کے لئے ایک ایسا پیکیج لے کر آرہے ہیں جو اس سے پہلے کبھی نہیں آیا اورہم اس کے لئے چین کے تجربات سے استفادہ کرینگے ، پاکستان کو ایسی فلاحی ریاست بنائیں گے جس کی مثال دی جائے گی اور کھلے آسمان تلے رات بسر والوں کے لئے ’’ پناہ گاہ ‘‘کا سنگ بنیاد اس کی جانب پہلا قدم ہے ، خیبر پختوانخوا اور سندھ میں بھی اسی طرز کے منصوبے شروع کئے جائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ریلوے سٹیشن کے قریب کھلے آسمان تلے رات بسر کرنے والوں کے لئے ’’ پناہ گاہ ‘‘ کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار ، وفاقی و صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ ڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے آمنہ عمران نے وزیر اعظم اور شرکا کو منصوبے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ۔ وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ کو مبارکبا دیتے ہوئے کہا کہ جب میں نے عثمان بزدار کابطور وزیر اعلیٰ انتخاب کیا تو پارٹی میں سے بھی کچھ لوگوں نے خدشات ظاہر کئے ، یہاں وزیر اعلیٰ کے لئے بادشاہ کا تصور بن چکا تھا، جنوبی پنجاب میں ترقی کے لیے عثمان بزدار کو وزیر اعلیٰ بنایا،پاکستان کو قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان بنائیں گے ، شیلٹر ہومز ریلوے سٹیشن، اچھرہ، چوبرجی، داتا صاحب اور شاہدرہ میں غریب اور بے سہارا افراد کے لیے بنائے جائیں گے ، پانچوں سنٹرز پر کھانا بھی دیا جائے گا، وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ’’ پناہ گاہ ‘‘ کی تعمیرات میں یہ نہیں سوچنا کہ یہ غریبوں کے لئے ہے ،جیسے ہسپتالوں میں امیروں کے لئے وی آئی پی روم جبکہ غریبوں کے لئے وہ وارڈز ہوتے ہیں جو مہذب معاشروں میں انسانوں کے لئے نہیں ہوتے ،ان تعمیرات کو سنٹرآف ایکسیلنس ہونا چاہیے ،اس کے لئے بورڈبنایا جائے گا جو پانچوں سنٹرز کے معاملات کو دیکھے گا ،وزیر اعلیٰ پنجاب سے مل کر اس کے لئے نام دوں گا ،ایسے لوگوں کو بورڈ میں شامل کیا جائے گا جواس طرح کے ادارے چلا رہے ہیں، یہ پہلا قدم ہے اس کے بعد بھی ہم نے بڑے بڑے کام کرنے ہیں،ہم میں احساس کی کمی ہے ، احساس اور رحم کے بغیر کوئی معاشرہ مکمل نہیں ہو سکتا، وزیر اعظم نے اپنے خطاب کے دوران سوشل میڈیا پر ایک مزدور کی اپنے بچوں کے ساتھ کھلے آسمان تلے رات بسر کرنے کی وائر ل ہونے والی تصویر کا بھی ذکر کیا ،عمران خان نے کہا کہ ملک ادائیگوں کے بحران سے نکل چکا، حکومت پہلی بار ایک ایسا پیکیج لارہی ہے جس سے ہم لوگوں کو غربت سے نکال سکتے ہیں، یہ پیکج آئندہ ہفتہ ،دس دنوں میں آ جائے گا، ہم سو روز کے بعد اپنی پوری کارکردگی قوم کے سامنے رکھیں گے ، مجھے آج اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ کربہت خوشی ہوئی ہے اور انسان کو ایسے کاموں سے خوش ہونا چاہیے ، ووٹ سے غرض نہیں ، انسانیت کی خدمت میرا نصب العین ہے ، حکومتیں تو چلتی رہتی ہیں اگر حکومت اس طرح کے کام کرتی ہے تو اﷲ تعالیٰ کی طرف سے برکت آتی ہے ، جب قومیں اس طرح کے کام کرتی ہیں تو معاشروں میں برکت آتی ہے ۔ بعدازاں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وزیراعلیٰ آفس میں اجلاس ہواجس میں پنجاب میں طرزحکومت میں تبدیلی اورعوامی خدمت کی تجاویزپرغورکیاگیا،اجلاس میں مختلف اہداف کے تعین اورترجیحات سے متعلق وزیراعظم کوآگاہ کیاگیا،وزیراعظم عمران خان نے پنجاب حکومت کے 100روزکے اہداف پرعملدرآمدکاجائزہ لیا،وزیراعظم نے طرزحکومت میں جدیدطریقہ کاراختیارکرنے کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے کہاکہ حکومت پنجاب عام آدمی کی زندگی میں تبدیلی لانے پرتوجہ دے ، عام آدمی کی زندگی میں واضح اورنمایاں تبدیلی نظرآنی چاہیے ۔دریں اثنا وزیراعظم عمران خان سے پی ٹی آئی رہنما جہانگیرترین نے ملاقات کی ،ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے جہانگیرترین سے پرویزالٰہی سے ہونے والی گفتگوکی تفصیلات دریافت کیں،جہانگیرترین نے پرویزالٰہی اورطارق بشیرچیمہ کے گلے شکوے وزیراعظم کے سامنے رکھ دیئے ،جہانگیرترین کے بعد وزیراعلیٰ اورگورنرپنجاب بھی ملاقات میں پہنچ گئے ۔وزیراعظم عمران خان سے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی ارشد داد کی قیادت میں وفدنے ملاقات کی،عمران خان نے کہاکہ پنجاب میں تنظیم سازی جلد از جلد مکمل اورتحریک انصاف کو پنجاب میں منظم اور متحرک کیا جائے ،پارٹی کے وفادارمتحرک اوراہل قیادت کوسامنے لایا جائے ،قبل ازیں وزیراعظم سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے اسلام آباد میں ملاقات کی ، جس صوبے میں جاری حکومتی اقدامات و اصلاحات ، ترقیاتی منصوبوں خصوصاً زیر تعمیر بس ریپڈ ٹرانزٹ پراجیکٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ادھر وزیر اعظم نے ٹوبیکو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم 2005 کے نفاذ میں تاخیر پر اظہار تشویش کرتے ہوئے سسٹم کے جلد نفاذ کی ہدایت کر دی ۔علاوہ ازیں وزیراعظم سے اپٹمارہنما گوہراعجازکی سربراہی میں ٹیکسٹائل ملزمالکان کے وفدنے ملاقات کی،گوہراعجازنے وزیر اعظم کوپنجاب کے ٹیکسٹائل سیکٹرکی مشکلات سے آگاہ کیا، وزیراعظم نے وفد کومسائل کے حل کا یقین دلایا۔