لاہور(نامہ نگار خصوصی)سپریم کورٹ نے ریلوے کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولرکرنے کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کردیا اور ریلوے کے خلاف دائرتوہین عدالت کی درخواست پرحکم امتناعی جاری کردیا ہے ۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے ریلوے کی اپیل پر سماعت کی ۔ ریلوے کے وکیل نے بتایا کہ پالیسی کے مطابق ریلوے کے وفات پانے والے ملازموں کے بچوں کو کنٹریکٹ پر ملازمت دی لیکن ہائیکورٹ نے ریگولرائزیشن کی پالیسی کومدنظر نظر رکھے بغیر ریلوے ملازموں کی مستقلی کا حکم دیا،وزیراعظم پیکج کے تحت ملازموں کومستقل کرنے کی پالیسی موجود ہی نہیں۔علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے معذور ٹیچر کی بحالی کا سروس ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور ریمارکس دیئے کہ ٹیچنگ کیلئے پروفیشنل ڈپلومہ یا ڈگری حاصل کرنا ضروری ہے ، اگر معلم معذور ہے تو اسے جھوٹ بولنے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پنجاب حکومت کی اپیل پر سماعت کی۔سپریم کورٹ نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر شیخوپورہ کا فیصلہ بحال کر دیا جس کے تحت معلم سے تمام تنخواہوں کی ریکوری کی سفارش کی تھی۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ معذور معلم نے 2004ء میں تعیناتی کے وقت علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا جعلی ڈپلومہ فراہم کیا۔