لاہور(اشرف مجید)موٹر وے پر دو سیٹوں پر ایک سواری جیسی پابندی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈی کلاس سٹینڈوں کے مالکان نے اپنے اڈوں پر کمیشن کے عوض پرائیویٹ گاڑیوں کے سٹینڈ قائم کر دیئے ،مسافروں سے منہ مانگے کرائے وصول ،صورت حال کا علم ہونے پر پراونشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے ڈی کلاس بس اڈوں کو سیل کرنے کا حکم دے دیا گیا،تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے جی ٹی روڈ اور دیگر شاہراہوں پر تمام پبلک ٹرانسپورٹ کو سیٹ ٹوسیٹ مسافروں کو بٹھا کر چلانے کی اجازت دی گئی لیکن موٹروے پر وفاق کے بنائے گئے ایس او پیز جس میں دو سیٹوں پر ایک سواری بٹھانے کا حکم ہے اس صورت حال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بند روڈ یتم خانہ چوک کے قریب موجود بڑے ڈی کلاس سٹینڈوں کے مالکان کی جانب سے موٹر وے کے راستے سفر کرنے والے مسافروں کیلئے چھوٹی پرائیویٹ گاڑیوں کو اپنے اڈوں سے چلنے کی اجازت دے کر نہ صرف بھاری کمیشن لینا شروع کر رکھی تھی بلکہ مسافروں سے بھی منہ مانگے کرائے وصول کئے جا رہے تھے اس صورت حال کا علم ہونے پر سیکرٹری پراونشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی چودھری اقبال کی جانب سے فوری طور پر ان ڈی کلاس سٹینڈوں کے مالکان کو غیر قانونی طور پر بنائے پرائیویٹ گاڑیوں کے اڈے ختم کرنے کی ہدایت کی اور حکم جاری کیا کہ اگر آئندہ کسی بھی ڈی کلاس سٹینڈ پر پرائیویٹ گاڑیاں کھڑی نظر آئیں تو نہ صرف گاڑیوں کو بند کیا جائے بلکہ ڈی کلاس اڈے کو بھی سیل کر دیا جائے ،ذرائع کے مطابق ڈی کلاس سٹینڈز سے تمام پرائیویٹ گاڑیوں کو نکال دیا گیا ہے ، اس وقت موٹر وے پر چند بڑی ٹرانسپورٹ کمپنیاں اپنی چند بسیں چلا رہی ہیں جبکہ زیادہ تر پرائیویٹ گاڑیوں کے زریعے مسافروں کو اسلام آباد ،پشاور ،ملتان ،مانسہرہ ، ایبٹ آباد سمیت کراچی اور کوئٹہ تک لیجایا جا رہا تھا ۔موٹر وے پولیس کو بھی اس حوالے سے آگاہ کر دیا گیا ۔