لاہور(وقائع نگار،نمائندہ خصوصی سے )چیئر پرسن قائمہ کمیٹی برائے داخلہ مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کانسٹیبل فائزہ کے کیس کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ،پنجاب حکومت پبلک اورپرائیویٹ شعبوں میں فرائض سر انجام دینے والی خواتین کے تحفظ کیلئے ان کے ساتھ کھڑی ہے اور انہیں کسی صورت بھی عدم تحفظ کا شکارنہیں ہونے دے گی ،کسی ایک شخص کے ذاتی فعل کو ساری کمیونٹی کے سر نہیں تھوپا جا سکتا ،ڈیوٹی پر موجود خاتون اہلکار پر ہاتھ اٹھا نا بہادر ی نہیں اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں ، وکلاء برادری کو بھی اس کی مذمت کرنی چاہیے ۔پارٹی کی رکن اسمبلی عظمیٰ کارداراور فیروز والا میں وکیل کے تشدد کا شکار ہونے والی لیڈی کانسٹیبل فائزہ نوازکے ہمراہ ڈائریکٹو ریٹ جنرل پبلک ریلیشنز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسرت جمشید چیمہ اور عظمی کاردار نے کہا وزیراعظم عمران خان ، وزیر اعلیٰ پنجاب او رپوری حکومت فائزہ اور اس جیسی دیگر خواتین کے ساتھ کھڑی ہے ، وکلاء کی کمیونٹی میں اکثریت بہت اچھی ہے او ر ایسے وکیل بھی موجودہیں جو اس طرح کے کیسز مفت لڑتے ہیں، چیف جسٹس کو خط لکھا ہے کہ کانسٹیبل فائزہ کو انصاف ملنا چاہیے ۔فائزہ نے کہا میں سیاست نہیں کررہی بلکہ سوشل میڈیا پر میری کردار کشی کی جارہی ہے جسے کوئی لڑکی برداشت نہیں کر سکتی۔حکومت اور محکمہ پولیس کی جانب سے بھرپو رسپورٹ دینے پر مشکور ہوں۔ وکیل نے مین گیٹ پر گاڑی پارک کی، ملازم نے منع کیا تو وکیل نے اسے دھکے دیئے ، میرے منع کرنے پر وکیل اور اس کے ساتھیوں نے مجھے بھی تشدد کا نشانہ بنایا ، ایف آئی آر میں ایک غلطی کی وجہ سے ملزم کو فائدہ ہوا، میں نے پولیس کے محکمے سے استعفی نہیں دیا۔